Time 08 جولائی ، 2024
پاکستان

حکومت کی ماہانہ 200 یونٹ تک صارفین کیلئے بجلی کی قیمت بڑھانے کا فیصلہ واپس لینے کی تجویز

حکومت کی ماہانہ 200 یونٹ تک صارفین کیلئے بجلی کی قیمت بڑھانے کا فیصلہ واپس لینے کی تجویز
وزیراعظم نے ہنگامی بنیادوں پر سمری کی وفاقی کابینہ سے منظوری لینے کی ہدایت کی ہے، حکومت ٹیرف پرریلیف دینے کیلئے تقریباً 50 ارب روپے کی سبسڈی دے گی: ذرائع— فوٹو: فائل

وفاقی حکومت نے ماہانہ 200 یونٹ تک صارفین کیلئے بجلی کی قیمت بڑھانے کا فیصلہ واپس لینے کی تجویز دے دی۔

ذرائع کے مطابق ماہانہ 200 یونٹ کے پروٹیکیڈ، نان پروٹیکیڈ صارفین کیلئے ٹیرف میں اضافہ واپس لینے کی تجویز ہے اور وزیراعظم نے ہنگامی بنیادوں پر سمری کی وفاقی کابینہ سے منظوری لینے کی ہدایت کی ہے۔

ذرائع نے بتایاکہ جولائی تاستمبر 2024 کیلئے ماہانہ 200 یونٹ تک والے صارفین کوریلیف دینے کی تجویز دی گئی ہے، وفاقی حکومت ٹیرف پرریلیف دینے کیلئے تقریباً 50 ارب روپے کی سبسڈی دے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے بجلی کے فی یونٹ بنیادی ٹیرف میں7 روپے 12 پیسے تک اضافہ منظورکیا تھا، اس سے قبل کابینہ نے 200 یونٹ تک پروٹیکیڈ اور نان پرویکٹیڈ صارفین کیلئے اضافہ منظور کیا تھا جبکہ ایک سے 100 یونٹ تک پروٹیکٹڈ صارفین کے ٹیرف میں 3.95 روپے اضافہ  اور ماہانہ101سے 200 یونٹ تک پروٹیکٹڈ صارفین کا ٹیرف 4.10 روپے بڑھانے کی منظوری دی گئی تھی۔

ذرائع کے مطابق ماہانہ 1 سے100 یونٹ نان پروٹیکٹڈصارفین کے ٹیرف میں 7.11روپے اضافہ منظور کیا گیا تھا، ماہانہ101سے200 یونٹ نان پروٹیکٹڈ صارفین کے ٹیرف میں 7.12 روپے اضافہ منظور کیا گیا تھا۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کا اطلاق یکم جولائی 2024 سے کرنے کی تجویز ہے جبکہ ماہانہ50 یونٹ تک لائف لائن صارفین کیلئے فی یونٹ ٹیرف 3.95 روپے برقرار رہے گا اور ماہانہ51 سے 100 یونٹ تک لائف لائن صارفین کیلئے فی یونٹ ٹیرف7.74 روپے برقرار رہے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نیپرا میں بجلی کے یکساں ٹیرف مقرر کرنے کی سماعت بھی آج اسی کے باعث مؤخر کی گئی۔

مزید خبریں :