23 جولائی ، 2024
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا ہے کہ میں روز قرآن پاک اور درود شریف پڑھ کر عدالت میں بیٹھتا ہوں اور جو جج جان بوجھ کر غلط فیصلہ کرتا ہے اس پر اللہ کا قہر نازل ہو۔
اسلام آباد ہائیکورٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا کہ وکلا اچھی معاونت کریں تو ججز کو بھی فیصلہ کرنے میں آسانی ہوتی ہے، وکیل اگر تیاری کے ساتھ پیش ہوں تو خوشی ہوتی ہے، جج بھی انسان ہیں، ہم ہرفیصلہ یہ سوچ کر لکھتے ہیں کہ یہ ہمارا ایگزامنیشن پیپر ہے، ہمارا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 8 فروری 2021 کے واقعہ کی وجہ سے بار اور بینچ میں کافی خلا آگیا تھا، وکلا کو اپنےکیسز کی پیروی کےلیے مکمل تیاری کے ساتھ آنا چاہیے اور ججز کو بھی نوجوان وکلا کی اپنے بچوں کی طرح اصلاح کرنی چاہیے۔
جسٹس طارق محمود کا کہنا تھا کہ ایک نیا ٹرینڈ تھا کہ ملک بھر میں پرچے ہوجاتے تھے، میں نےفیصلہ دیاکہ ایک وقوعہ پر متعدد ایف آئی آرز درج نہیں ہوسکتیں، ہم نے آئین اور قانون کی پاسداری کا حلف اٹھا رکھا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں روز قرآن پاک اور درود شریف پڑھ کر عدالت میں بیٹھتا ہوں اور جو جج جان بوجھ کر غلط فیصلہ کرتا ہے اس پر اللہ کا قہر نازل ہو۔