24 جولائی ، 2024
اسلام آباد: ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما مصطفیٰ کمال نے بجلی کی تقسیم کےلیے مزید کمپنیوں کو لائسنس دینے کا مطالبہ کردیا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ 30 ہزار میگاواٹ بجلی کی ڈیمانڈ ہے اور ہمارے پاس 43 ہزارمیگاواٹ بجلی بنانےکی صلاحیت ہے مگر اس کے باوجود 17 سے 18 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے اور لوڈ شیڈنگ کی باوجود بجلی کے بھاری بل آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بجلی بلوں کے معاملے پر چیئرمین نیپرا سے ملاقات کی ہے،کمپنیوں کو بجلی نہ بنانے کے پیسے دیے جارہے ہیں، 20 سے 30 فیصد کمپنیاں ہمارے دوست ممالک کی ہیں جب کہ 50 فیصد سے زائد کمپنیاں لوکل ہیں، بجلی کمپنیوں سے کیے گئے معاہدوں میں کیپیسٹی چارجز والے پیسوں سے متعلق کلاز نکالے جائیں۔
ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ ہماری انڈسٹری بند ہورہی ہے، برآمدات کم ہورہی ہیں، پورے ریجن میں 6 سینٹ فی یونٹ بجلی کی قیمت ہے جب کہ ہمارے ہاں 16 سینٹ قیمت ہے، صنعت کار اپنی فیکٹری بند کردےگا تو ملک کی معیشت کیسے بہتر ہوگی؟
مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ نیپرا سے کہا ہے کے الیکٹرک کے ٹیرف کا اعلان کیا جائے، نیپرا سے کہا ہےجہاں بلوں کی ادائیگی ہورہی ہے وہاں لوڈ شیڈنگ نہ کی جائے، بجلی کی تقسیم کےلیے مزید کمپنیوں کو لائسنس بھی دیا جائے، نیپرا نے اکتوبر تک مزید تقسیم کارکمپنیوں کو لائسنس دینےسےمتعلق کہا ہے۔