Time 24 جولائی ، 2024
پاکستان

سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد بڑھائی جائے گی، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں طے پاگیا

سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد بڑھائی جائے گی، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں طے پاگیا
سپریم کورٹ کے ججوں کی تعداد 19 نہیں 21 ہونی چاہیے، تعداد کا فیصلہ کمیٹی کرے گی، قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے کیسز اور دیگر تفصیلات طلب کرلیں— فوٹو:فائل

ملکی ایوان بالا (سینیٹ) کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف میں سپریم کورٹ کے ججوں کی تعداد بڑھانے پر اتفاق کرلیا گیا۔

سینیٹر فاروق ایچ نائیک کے زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کا اجلاس ہوا جس میں سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا۔

کمیٹی نے یہ فیصلہ پی ٹی آئی کی سینیٹر فوزیہ ارشد کے ترمیمی بل پر بحث کے بعد کیا۔ اس بل میں سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 17 سے بڑھا کر 20 کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

پی ٹی آئی کے ہی سینیٹر حامد خان نے بل کی مخالفت کی اور کہاکہ ججز کی تعداد بڑھانے سے کچھ نہیں ہو گا، ایڈہاک ازم کی بھی مخالفت کرتا ہوں، سپریم کورٹ نے اندرونی ریگولیشنز کرنی ہیں، یہاں تو بنچز میں ججز کو پک اینڈ چوز کیا جاتا ہے۔

پی ٹی آئی کی سینیٹر فوزیہ ارشد نے کہاچند دن پہلے ہی تو 4 ایڈہاک ججز لگانے کی تجویز آئی تھی جو اس ضرورت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی فاروق ایچ نائیک نے کہاکہ سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد کتنی ہو گی یہ کمیٹی طے کرے گی، سپریم کورٹ میں کیسز کا بوجھ بڑھا مگر ججز وہی 17 ہیں، ججز کی تعداد بڑھانا سادہ قانون سازی سے ممکن ہے، آئینی ترمیم درکار نہیں۔

سینیٹر انوشہ رحمان نے کہا کہ سپریم کورٹ کا کام آئین کو ازسر نو تحریر کرنا نہیں ہے، سپریم کورٹ کو اپنے اختیارات کے اندر رہنا چاہیے، عدلیہ ان کیسز کو ترجیح زیادہ دیتی ہے جن سے خبر بنے، صرف ججز کی تعداد بڑھانے سے کچھ نہیں ہو گا، وزیر قانون حقائق بتائیں کہ ججز کے کنڈکٹ کی وجہ سے زیر التوا کیسز بڑھ رہے ہیں یا کسی اور وجہ سے؟

اس پر وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھاکہ سپریم کورٹ ایک آئینی عدالت ہونی چاہیے، ایپلٹ فورم ہائیکورٹ کے سطح تک محدود کر دینا چاہیے، تجویز ہے کہ آرٹیکل 184 تین کے مقدمات کی سماعت سینیئر ترین 5 ججز ہی کریں اور یہ بھی طے کر دیا جائے کہ یہ پانچ ججز آرٹیکل 184 تھری کے مقدمات کی خدائی خدمت دن ایک بجے کے بعد کریں تاہم حتمی فیصلہ کمیٹی نے کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں تو جوڈیشل کمیشن اجلاس میں ججز تقرری کے طریقہ کار کا کہہ کر پھنس گیا، اس کا خمیازہ تیسرے دن ایک حکم امتناع کی صورت بھگتا، سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد کتنی بڑھانی ہے ، یہ طے کرنے کیلئے سپریم کورٹ رجسٹرار آفس سے کیسز کی تفصیل منگوا کر دیکھ لیں گے، کیا پتا 24 جج سپریم کورٹ میں درکار ہوں۔

قائمہ کمیٹی نے ججز کی تعداد بڑھانے کیلئے کیسز اور دیگر تفصیلات طلب کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد بڑھانے کا بل آئندہ اجلاس تک مؤخر کر دیا۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ میں مستقل ججز کی تعداد 17 ہے اور حال ہی میں جوڈیشل کمیشن نے ایڈہاک ججز کیلئے 2 ناموں کی منظوری دی ہے۔

مزید خبریں :