Time 27 جولائی ، 2024
پاکستان

سپریم کورٹ کا ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والے اسٹون کرشنگ پلانٹس بند کرنے کا حکم

سپریم کورٹ کا ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والے اسٹون کرشنگ پلانٹس بند کرنے کا حکم
سپریم کورٹ نے 11 جولائی کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا جو جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا/ فائل فوٹو

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ہری پور کے علاقے سورج گلی میں قائم اسٹون کرشنگ پلانٹس بند کرنے کا حکم دے دیا۔ 

سپریم کورٹ نے 11 جولائی کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا جو جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہےکہ دنیا میں ہر 9 سے ایک موت فضائی آلودگی کی وجہ سے ہوتی ہے، ڈبلیو ایچ او کے مطابق فضائی آلودگی سالانہ 70 لاکھ اموات کا باعث بن رہی ہے۔

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ بنگلادیش، بھارت، نیپال اور پاکستان دنیا کے آلودہ ترین ممالک ہیں، دنیا کی کل آبادی کا 22.9 فیصد بنگلا دیش، بھارت نیپال اور پاکستان میں ہے، ائیر کوالٹی رپورٹ کے مطابق پاکستان دنیا کا دوسرا آلودہ ترین ملک ہے، صاف شفاف ماحول میں رہنا ہر شہری کا بنیادی آئینی حق ہے۔

عدالتی فیصلے کے مطابق ماحولیاتی آلودگی کےسبب انسانوں کے ساتھ ساتھ جانوروں اور درختوں کو بھی خطرات لاحق ہیں، ماحولیاتی آلودگی کے سبب کینسر اور دل کی مہلک بیماریاں جنم لے رہی ہیں۔

عدالت نے کہا کہ رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا میں3 اسٹون کریشر سنگین ماحولیاتی آلودگی پھیلانے کا سبب بن رہے ہیں، ان 3 کریشنگ پلانٹس کو فوری بند کرایا جائے، خیبرپختونخوا میں مزید 900 اسٹون کریشنگ پلانٹس کام کر رہے ہیں، صوبائی ماحولیاتی تحفظ ایجنسی 900 اسٹون کریشنگ پلانٹس کا جائزہ لے اور ماحولیاتی آلودگی پھیلانے والے اسٹون کریشنگ پلانٹس کے خلاف آزادانہ کارروائی کی جائے جب کہ  آلودگی سے متعلق قواعد کی خلاف ورزی کرنے والے کرشنگ پلانٹس کیخلاف کارروائی کی جائے۔ 

عدالت نے وفاقی و صوبائی حکومتوں کو فضائی آلودگی سے متعلق قواعد کی تجدید کا حکم دیتے ہوئے پیشرفت رپورٹ طلب کر لی۔ 

سپریم کورٹ کیس کی مزید سماعت اب نومبر کے پہلے ہفتے میں  کرےگی، اسٹون کرشنگ پلانٹس کیخلاف سورج گلی خانپور کے رہائشیوں نے عدالت سے رجوع کر رکھا تھا۔ 

مزید خبریں :