27 جولائی ، 2024
ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ (ڈبلیوڈبلیو ایف) پاکستان نے رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ کراچی میں تمر کے جنگلات کا خاتمہ زمین پرقبضے، رہائشی اسکیموں، ترقیاتی، کمرشل اور تفریحی منصوبوں کی وجہ سے کیاگیا۔
کراچی میں بڑھتے کنکریٹ کے جنگل کے درمیان تمر کے جنگلات شہر کی ساحلی پٹی کو سمندری طوفانوں، تیز ہواؤں، موسمیاتی تبدیلی اور دیگر آفات سے بچاتے ہیں لیکن ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ کراچی میں تمر کے جنگلات کے بڑے رقبہ کو رہائشی اور ترقیاتی منصوبوں میں تبدیل کردیا گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق کراچی میں گزشتہ ایک دہائی سے زائد کے دوران تمر کے جنگلات کا بے رحمی سے صفایا کیا گیا، 2010 سے 2022 کے درمیان کراچی کی ساحلی پٹی پر تقریباً 200 ہیکٹر مینگروو جنگلات کا صفایا ہوا، رہائشی منصوبوں کے لیے یونس آباد، کاکا پیر گاؤں، حاجی علی گوٹھ میں تمرکے جنگلات کاٹے گئے، ماڑی پور، شمشیر کے جزیرے، کیماڑی، مچھر کالونی، بھٹہ کالونی میں بھی تمر کے جنگلات کاٹ دیے گئے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ پورٹ ٹاور کمپلیکس، مائی کولاچی بائی پاس کے اطراف کے علاقوں میں مینگرووز کے درخت کاٹے گئے، کمرشل اور تفریحی منصوبوں کیلئے ڈی ایچ اے فیز 8، ائیرمین گالف کلب اور تفریحی پارک کے قریب بھی تمر کے قمیتی جنگلات کا صفایا کیاگیا، کریک انڈسڑیل پارک کورنگی، لکی الیکٹرک کمپنی، ایس ایس جی سی ایل پی جی ٹرمینل کے قریب سے تمر ہٹائے گئے۔
ایپیکل ٹرمینل، پورٹ قاسم پاور پلانٹ، اے ایس جی میٹلز کے قریب کے علاقوں سے بھی تمر کا خاتمہ کیا گیا۔
ماہرین کے مطابق حفاظتی اقدامات اور قوانین پر فوری عملدر آمد نہ ہونے سے ممکنہ طور پر باقی ماندہ مینگرووز بھی ختم ہوسکتے ہیں۔
کراچی کے برعکس انڈس ڈیلٹا کے علاقے میں مینگرووز کے جنگلات کا رقبہ بڑھا ہے، محکمہ جنگلات سندھ نے 2020 سے 2024 کے درمیان سندھ کی ساحلی پٹی کے ساتھ 55 ہزار 555 ہیکٹر رقبے پر تمر لگائے، پاکستان کے مینگرووز کے جنگلات 2016 میں ایک لاکھ 33 ہزار816 مربع کلومیٹر سے بڑھ کر 2020 میں ایک لاکھ 57 ہزار357 مربع کلو میٹر ہوگئے۔
شجرکاری مہم کے باوجود کراچی میں مینگرووز کو بڑے خطرات کا سامنا ہے، ماحولیاتی نظام میں ساحلی علاقوں میں مینگرووز اہم کردار ادا کرتے ہیں، موسمیاتی تبدیلیوں اور قدرتی آفات کے منفی اثرات کو کم کرنے میں بھی مینگرووز مدد کرتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے میں معاون تمر کے جنگلات کی تباہی نے شہر کے ماحول کو خطرے میں ڈال دیا، مینگرووز کے ماحولیاتی، اقتصادی اور سماجی فوائد کو دیکھتے ہوئے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو ان اہم قدرتی وسائل کے تحفظ اور اضافہ کیلئے مل کر کام کرنا چاہیے۔