29 جولائی ، 2024
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے اسلحہ و شراب برآمدگی کیس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی ایک بار پھر عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ شائستہ کنڈی نے علی امین گنڈاپور کے خلاف اسلحہ اور شراب برآمدگی کیس پر سماعت کی۔ علی امین گنڈاپور کے وکیل راجہ ظہور الحسن عدالت پیش ہوئے۔ جج شائستہ کنڈی نے کہاکہ علی امین گنڈاپور نے آج اپنا 342 کا بیان ریکارڈ کروانا تھا، 342 کا بیان ریکارڈ کروانے کےلیے علی امین گنڈاپور کو پانچ مرتبہ موقع دیا گیا اور انہوں نے پانچ مرتبہ حاضری سے استثنیٰ لیا۔
وکیل صفائی نےکہاکہ علی امین گنڈاپور کے خلاف درج کیس 2016 کا ہے، علی امین گنڈاپور کے خلاف پراسیکیوشن کی جانب سے اب جلد بازی کا مظاہرہ کیوں ہو رہا ہے؟
جج شائستہ کنڈی نے ریمارکس دیا کہ علی امین گنڈاپور کے خلاف کیس فائنل اسٹیج پر ہے، وزیر اعلیٰ کی مصروفیت تو رہے گی مگر عدالت نے بھی اپنا کام کرنا ہے، عدالت کو انڈر ٹیگنگ دے دیں کہ کب علی امین گنڈاپور عدالت پیش ہوں گے؟
وکیل صفائی نے کہاکہ 4 ستمبر کی تاریخ دے دیں، علی امین گنڈاپور عدالت پیش ہوجائیں گے، آج ضلع کرم میں ایک جرگے میں شریک ہیں، عدالت دیکھے کہ کیس میں علی امین گنڈاہور کا کردار کیا ہے۔
عدالت نے 342 کا بیان ریکارڈ کروانے کیلئے 4 ستمبر کی تاریخ مقررکرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈاپور کے خلاف کچھ نہیں تو بہادر بنیں اور 342 کا بیان ریکارڈ کروائیں، 4 ستمبر کی انڈر ٹیکنگ کی وجہ سے علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری نہیں کر رہی۔
سماعت 4 ستمبر تک ملتوی کردی گئی۔