13 اگست ، 2024
پشاور: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہےکہ ہم کسی کے اشارے پر نہیں چلتے اس لیے اگر 41 دنوں میں حکومت نے عوام کو ریلیف نہیں دیا تو کسی کو ڈی چوک سے نہیں روک سکوں گا۔
پشاور میں مہنگائی، بجلی بلوں اور ٹیکسز میں اضافے کے خلاف منعقدہ جلسے سےخطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم نے کہا کہ عوام ٹیکسز میں اضافہ، بجلی لوڈشیڈنگ اور تیل کی قیمتوں سے پریشان ہیں، 25 کروڑ عوام کا کوئی ترجمان نہیں، ملک میں اپوزیشن و حکومت نہیں، کارکنان تیار رہیں،طویل جدوجہد کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی سمجھتا ہےکہ پچھلے دھرنوں کی طرح جماعت اسلامی کا دھرنا بھی ناکام تھا تو یہ ان کی بھول ہے، جماعت اسلامی نے حکومت کے ساتھ تحریری معاہدہ کیا ہے،مظلوموں کی آواز بن کر 41 دنوں تک دھرنے ہڑتالیں جاری رکھیں گے، لوگوں کو ریلیف دینا ہوگا کوئی دوسرا آپشن نہیں ہے، جماعت اسلامی کسی کے اشارے پر نہیں چلتی اگر 41 دنوں میں ریلیف نہیں دیا تو ڈی چوک سے کسی کو نہیں روک سکوں گا، عوام کو حق دینا ہوگا یا پھر حکومت کا تختہ دھڑام سے گرایا جائےگا۔
کچھ آئی پی پیز بجلی بنائے یا نہ بنائے ان کو پیسے دیے جاتے ہیں: حافظ نعیم
انہوں نے کہا کہ کچھ آئی پی پیز بجلی بنائے یا نہ بنائے ان کو پیسے دیے جاتے ہیں، ہم نے معاہدے میں لکھا ہے کہ آئی پی پیز کی مکمل جانچ پڑتال ہوگی، یہ لمبی جدوجہد ہے، کسی رکاوٹ کو قبول نہیں کرینگے۔
حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نے کبھی فوجی آپریشنوں کی حمایت نہیں کی، دہشتگردی کی نئی لہر آئی ہے ، اب ان سابقہ جرنیلوں نے معافی کیوں نہیں مانگی جو آپریشن کے ذریعے امن کے قیام کے دعوے کرتے تھے، ملک دشمن چاروں طرف موجود ہے وہ موجودہ حالات سے فائدہ اٹھاتے ہیں، فوج اور عوام کو متصادم رکھنا امریکا کا ایجنڈا ہے۔