13 اگست ، 2024
خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ بتایا جارہا ہے فیض حمید نے عہدے پر رہ کرکسی کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا، فیض حمید نے کچھ غلط کام کیا ہے تو ان کا ٹرائل ہونا چاہیے۔
جیونیوز سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور کا کہناتھاکہ فیض حمید کی گرفتاری آرمی کے اندرونی معاملات ہیں، اداروں کے معاملات پر نہیں بولتے، سب کا شفاف ٹرائل کا ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بتایا جارہا ہے فیض حمید نے عہدے پر رہ کرکسی کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا، فیض حمید نے کچھ غلط کام کیا ہے تو ان کا ٹرائل ہونا چاہیے۔
ان کا کہناتھاکہ 9 مئی واقعات سے متعلق عدالت مجھے بلا لے، 9 مئی واقعات کا ذاتی گواہ ہوں عدالت کو بتا سکتا ہوں کہ وہ پلان کیا تھا؟ جس دن میں نے بتادیا کہ 9 مئی سے پہلے کیا کروایا جارہا تھا پھر پتا لگے گا۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی سے پہلے کیا اقدامات کیے گئے یہ کیا کروانا چاہتے تھے؟ منصوبہ 9 مئی سے پہلے بنا تھا، عدالت مجھ سے پوچھےکہ 9 مئی سے قبل مجھے حراست میں رکھ کر کیا کہلوانا چاہتے تھے۔
ان کا کہنا تھاکہ 9 مئی واقعات کے دوران میری موجودگی دکھائی جائے، صرف وارنٹ نکال رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ کا کہناتھاکہ خیبرپختونخوا حکومت میں آج تک فوج نے مداخلت نہیں کی، وزرا کی کارکردگی رپورٹ منگوائی ہے، ٹیم میں تبدیلی ہوتی ہے، کابینہ میں تبدیلی کریں گے۔