16 اگست ، 2024
پاکستان فٹبال فیڈریشن(پی ایف ایف) نارملائزیشن کمیٹی کی ڈسپلنری کمیٹی نے مبینہ طور پر غیر منظور شدہ اور متوازی ایسوسی ایشن کا حصہ بننے پر 100 سے زائد افراد کو نوٹس جاری کر دیے ہیں۔
اس فہرست میں پاکستان ویمنز فٹبال ٹیم کی موجودہ گول کیپر نشا اشرف بھی شامل ہیں، جنہیں ان کے ڈپارٹمنٹ کی جانب سے پی ایف ایف میں نامزد کیا گیا تھا۔
پی ایف ایف کے مطابق اس نوٹس کو عوامی نوٹس کے طور پر سمجھا جائے گا اور اسے سوشل میڈیا اور فیڈریشن کی سرکاری ویب سائٹ پر شیئر کیا جائے گا۔
پی ایف ایف کا کہنا ہے کہ ان افراد کو پی ایف ایف کے آئین کے آرٹیکل 70 کے تحت ڈسپلنری نوٹس پر جواب دینا ہوگا۔
فہرست میں شامل افراد میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جنہوں نے 2018 میں غیر منظور شدہ انتخابات میں حصہ لیا تھا، ان انتخابات کو سپریم کورٹ کے حکم پر منعقد کیا گیا تھا مگر فیفا اور اے ایف سی نے تسلیم نہیں کیا تھا۔
اس کے علاوہ، 2021 میں فٹبال ہاؤس پر قبضے کے بعد بننے والی کمیٹی کے عہدیداران کو بھی نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔
نوٹس جاری ہونے والے دیگر افراد میں فیفا پی ایف ایف نارملائزیشن کمیٹی کا حصہ رہنے والے سکندر خٹک بھی شامل ہیں۔
ان کے علاوہ پی ایف ایف کے سابقہ عہدیداران اشفاق حسین، سردار نوید، ظاہر شاہ، کرنل فراست، فٹبال ریفری احمد جان، روف باری، نوید اکرم، عامر ڈوگر، کراچی یونائیٹڈ کے طحٰہ علی زئی، زیب خان، اور پاکستان ویمن فٹبال ٹیم کی سابقہ منیجر راحیلہ زمین شامل ہیں۔
نوٹس میں ان افراد سے تین دن کے اندر جواب طلب کیا گیا ہے۔
جمعہ کو جاری ہونے والے نوٹسز پر پیر تک جواب طلب کیے گئے ہیں، ڈسپلنری کمیٹی جوابات کے بعد مزید کارروائی پر فیصلہ کرے گی۔