پاکستان
28 فروری ، 2012

بغیر چالان جیلوں میں سڑنے والوں کے ذمہ دار ہم ہیں، پراسیکیوٹر جنرل

بغیر چالان جیلوں میں سڑنے والوں کے ذمہ دار ہم ہیں، پراسیکیوٹر جنرل

لاہور… سپریم کورٹ کو بتایاگیاہے کہ پنجاب بھر میں گزشتہ 3 روز کئے دوران 29 ہزار سے زائد قیدیوں کے چالان متعلقہ عدالتوں میں پیش کردئے گئے ہیں ، چیف جسٹس افتخارچودھری نے ریمارکس میں کہاہے کہ بدنام تو پولیس والے ہوتے ہیں جبکہ الزام یہ لگتاہے کہ محکمہ استغاثہ والے پیسے لئے بغیر کام نہیں کرتے ۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے لاہور میں شبنم بریال کو نو ماہ سے بغیر چالان پیش کئے قید رکھے جانے کے مقدمہ کی سماعت کی ، پنجاب کے پراسیکیوٹر جنرل نے عدالت کو بتایاکہ شبنم بریال کیس میں 1 ڈی ایس پی اور 2 انسپکٹرز کو معطل کیا گیا ہے، پنجاب بھر میں گزشتہ 3 روز میں قیدیوں کے 29 ہزار 395 چالان پیش کردئے گئے ہیں،اس کیس میں مجسٹریٹ کے جعلی دست خط کئے جانے کی تحقیقات بھی کی جارہی ہیں، چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہاکہ بغیرچالان جیلوں میں سڑنے والوں کا ذمہ دار کون ہے، یہ الزام عائد ہوتا ہے کہ استغاثہ برانچ والے پیسے لئے بغیر چالان نہیں لاتے، بعد میں عدالت نے آئی جی جیل خانہ پنجاب سے قیدیوں سے متعلق 2 ہفتوں میں رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی

مزید خبریں :