26 اگست ، 2024
لاہور: برطانیہ میں فسادات کے سبب بنے والی فیک نیوز پھیلانے کے الزام میں گرفتار فرحان آصف نے بری ہونے کے بعد بیان دیا ہے کہ اس کا قصور صرف ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرنا تھا۔
فرحان آصف نے ایف آئی اے سائبرکرائم آفس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب میں نے ٹویٹ کی اس سے پہلے 3 سے 4 ملین ٹریفک آ گئی تھی، جب مجھےمعلوم ہوا تو معذرت کرکے ٹویٹ ڈیلیٹ کردی تھی۔
فرحان آصف نے کہا کہ میرا قصور صرف ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرنا تھا، چار دن ریمانڈ پر تھا، آج عدالت نے بری کردیا۔
فرحان آصف کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے نے مجھے محفوظ طریقے سے رکھا، میرا لیپ ٹاپ، موبائل فون واپس مل گیا، اب گھر واپس جارہا ہوں۔
فرحان آصف کا کہنا تھا کہ میں فی الوقت اپنےکام میں بریک لوں گا۔
خیال رہے کہ آج جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے برطانیہ میں فیک نیوز سے فسادات کے کیس میں گرفتار ملزم فرحان آصف کو بری کردیا۔
سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے بتایا کہ مذکورہ فیک نیوز ملزم فرحان کی جانب سے شیئر ہونے سے پہلے ہی پھیل چکی تھی۔
یاد رہے لاہور پولیس نے برطانیہ میں ہنگاموں کا باعث بننے والی فیک نیوز پھیلانے کے الزام میں فرحان آصف کو گرفتار کیا تھا اور بعد ازاں اسے ایف آئی اے کے حوالے کردیا تھا۔
اس فیک نیوز میں یہ خبر دی گئی تھی کہ برطانوی شہر ساؤتھ پورٹ میں 3 بچیوں کو ہلاک کرنے والا شخص ایک مسلمان تارک وطن ہے جبکہ حقیقت یہ تھی کہ اس واقعے کے 17 سالہ ملزم کا تعلق روانڈا سے تھا۔