14 ستمبر ، 2024
وفاقی حکومت کے ترجمان برائے قانونی معاملات بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا تھاتھاکہ سپریم کورٹ کی وضاحت نے مزید ابہام پیدا کردیا ہے، سپریم کورٹ خود کسی کو پارٹی کا سرٹیفکیٹ نہیں بانٹ سکتی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا تھاکہ اب بھی اس بات پر قائم ہوں 41 ممبر آزاد ارکان ہیں، کوئی ادارہ دوسرے ادارے کا کام نہیں کرسکتا، انتخابات سے متعلق تمام معاملات الیکشن کمیشن کا کام ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی وضاحت نے مزید ابہام پیداکردیاہے، سپریم کورٹ خود کسی کو پارٹی کا سرٹیفکیٹ نہیں بانٹ سکتی۔
ان کا کہنا تھاکہ کل کابینہ اجلاس میں آئینی ترمیم کا بل پیش کریں گے، آئینی ترمیم کیلئے دوتہائی اکثریت ہے، اعتماد سے کہتا ہوں آئینی ترمیم سے متعلق ہمار ے نمبر پورے ہیں اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بھی حکومتی نمبرپورے ہیں۔
بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا تھاکہ مولانا فضل الرحمان ہمارے ساتھ ہیں تصدیق یا تردید نہیں کرسکتا۔
انہوں نے کہا کہ ججز کی تعیناتی میں پارلیمانی کمیٹی کا بامقصدکردار ہونا چاہیے۔