23 ستمبر ، 2024
کراچی: امیگریشن کے عملے نے جعلی میڈیکل اور کاروباری دستاویزات پر پاکستان آکر کراچی سے جرمنی جاتے ہوئے 3 افغان خواتین کو گرفتار کر لیا۔
ایف آئی اے امیگریشن حکام کے مطابق ایک مسافر خاتون عزیزہ محمدی علاج کرانے کا ویزا لے کر پاکستان آئی تھیں اور پیش کردہ ریکارڈ کے مطابق وہ 27 اپریل سے 20 مئی 2024 کے درمیان اسلام آباد کے انٹرنیشنل اسپتال میں زیر علاج رہیں جب کہ پاسپورٹ کی چھان بین کے دوران پتا چلا کہ وہ پاسپورٹ بننے کے بعد سے اب تک پہلے کبھی پاکستان نہیں آئی تھیں۔
امیگریشن حکام کا کہنا ہے کہ اسی طرح ایک اور افغانی خاتون مہریہ رحمانی پاکستان میں بزنس ویزا پر آئی تھیں مگر دستاویزات کی چھان بین کے دوران پتا چلا کہ وہ اپنے شوہر اقبال حکیمی کے ساتھ پاکستان کے کاروباری سفر پر تھیں، شوہر کے بارے میں دریافت کیا گیا تو خاتون نے خود کو کنوارہ ظاہر کیا اور بتایا کہ وہ کسی اقبال حکیمی نامی شخص کو نہیں جانتی۔
حکام نے بتایا کہ زہرہ سلطانی نامی افغان خاتون کے پیش کردہ ریکارڈ کے مطابق وہ 2 ستمبر کو ایک مریض خاتون مرمن پروین سلطانی کی اٹینڈنٹ کے طور پر پاکستان پہنچی تھیں مگر امیگریشن حکام نے جب چھان بین کی تو ریکارڈ سے پتا چلا کہ مرمن پروین سلطانی نامی افغان مریضہ آج تک پاکستان نہیں آئیں۔
حکام کے مطابق تحقیقات کے دوران ثابت ہوا کہ اس نے مریض کی خدمت گزار کے بہانے دھوکا دہی سے پاکستانی ویزا حاصل کیا۔
جعلسازی پر مذکورہ تینوں خواتین کو اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل کے حوالے کر دیا گیا ہے جہاں ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جارہا ہے۔