17 جنوری ، 2012
اسلام آباد… سپریم کورٹ نے اپنے احکامات کا مذاق اڑانے پر وفاق کے وکیل بابراعوان کا لائسنس معطل کردیا ہے، عدالت نے کہاہے کہ جب تک صدرمملکت ، نیا وکیل مقرر نہیں کرتے تب تک ، بھٹو ریفرنس کی سماعت ملتوی رہے گی۔ چیف جسٹس افتخارچودھری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے لارجر بنچ نے بھٹو ریفرنس کیس کی سماعت کی ، اس سے پہلے عدالت نے بابراعوان کو اس نوٹس کی بھی سماعت کی جو توہین عدالت کی کارروائی کے سلسلے میں اظہاروجوہ کے طور پر جاری ہوا تھا ، سپریم کورٹ نے میموگیٹ کیس کے عبوری حکم پر انہیں اظہاروجوہ کا نوٹس جاری کیا تھا ،اس پر سپریم کورٹ کے باہر بابراعوان نے میڈیا سے گفت گو میں پھرمذاق پر مبنی ریمارکس دئے ، بابراعوان نے آج عدالت کوکہاکہ وہ اپنا وکیل مقرر کرناچاہتے ہیں، انہیں وقت دیاجائے، چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہاکہ جہاں عدالتوں کی عزت نہیں رہتی ،وہاں سسٹم ڈی ریل ہوتا ہے،عدالت کے پوچھنے پر بابراعوان نے بتایاکہ ماضی میں انہیں دو بار ایسے نوٹس مل چکے ہیں، صدرسپریم کورٹ بار یاسین آزاد نے کہاکہ عدالت موقع دے کوئی درمیانی راستی نکل آئے گا ، بعد میں عدالت نے حکم جاری کرتے ہوئے کہاکہ بار او بنچ کا رشتہ باہمی اعتماد کا ہے، بابراعوان نے انتہائی نفرت آمیز الفاظ استعمال کئے، سپریم کورٹ جیسے ادارے کی عزت نہ کی جائے تو انصاف فراہمی بہت مشکل ہوجاتی ہے، بابراعوان کو جواب دینے کا وقت دیا گیا ،لیکن وہ ناکام رہے، عدالت نے انکا لائسنس معطل کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کو کہاکہ وہ جاکر صدر کو بتائیں ، عدالت نے بابراعوان کی تعلیمی اسناد اور وکیل بننے کا تمام رکارڈ بھی طلب کرلیا، سماعت کے اختتام پر چیف جسٹس نے بابراعوان کو کہاکہ سوری ، ہم ایسا کرنے پر مجبور تھے، بابراعوان نے جواب میں کہا واللہ خیرالرازقین۔