15 اکتوبر ، 2024
وکلا کی جانب سے 26 ویں مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف ملک گیر تحریک چلانےکا اعلان کردیا گیا۔
کراچی بار ایسوسی کے تحت آل پاکستان وکلا کنونشن سے سینئر وکلا منیر اے ملک، حامد خان، علی احمد کرد، صدر کراچی بار عامر نواز وڑائچ اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر عدلیہ نے آئینی مینڈیٹ سے تجاوز کیا ہے تو اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے اصلاحات ضرور کریں مگر عدلیہ کو ماتحت لانے کی کوئی کوشش قبول نہیں کی جائےگی، یہ پیکج منظور ہوا تو وکالت کا پیشہ ہی بے معنی ہوجائےگا۔
سابق صدر سپریم کورٹ بار منیر اے ملک نے مجوزہ ترمیم کو عدلیہ کی آزادی پر وار قرار دیتے ہوئےکہا کہ جو لوگ آج اس کی حمایت کر رہے ہیں،کل یہ ترمیم اُنہی کے خلاف استعمال ہوگی۔
سینئر وکیل حامد خان نےکہا کہ عمارت میں نقص ہو تو اُسے ٹھیک کیا جاتا ہے ناکہ عمارت ہی گرادی جائے۔
کنونشن میں مطالبہ کیا گیا کہ پارلیمانی کمیٹی مسودہ پیش کرنے سے پہلے تمام بار ایسوسی ایشن کو بھیجے اور مشاورت کرے۔