24 اکتوبر ، 2024
خیبرپختونخوا اسمبلی نے صوبے کی تاریخ میں پہلی بار جانوروں کے حقوق کے تحفظ اور فلاح و بہبود کا قانون منظور کرلیا۔
بل صوبائی وزیر لائیو اسٹاک فضل حکیم نے ایوان میں پیش کیا۔ بل میں کہا گیا ہےکہ گھوڑا،گدھا، خچر سمیت دیگر جانوروں پر زیادہ بوجھ ڈالنے یا تکلیف پہنچانے پر تین ماہ تک قید یا پچاس ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔ جانور پر تشدد یا اس کو دوبارہ تکلیف پہنچانے کی صورت میں سزا 6 ماہ اور جرمانہ ایک لاکھ تک کیا جائے گا۔
بل کے تحت جرم کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ درجہ اول کرےگا۔ بل میں کہا گیا ہے کہ جانوروں کو مذبح خانوں میں آرام دہ طریقے سے ذبح کیا جائےگا۔ نقل وحمل کے دوران آرام دہ ٹرانسپورٹ اور محفوظ جگہ نہ ہونے پر بھی سزا ہوگی۔
جانوروں اور پرندوں کو لڑانے پر بھی تین ماہ قید کی سزا مقرر کی گئی ہے۔ مستند یا لائسنس یافتہ ویٹرنری ڈاکٹر کے علاوہ کسی کو کسی جانور کی سرجری کی اجازت نہیں ہوگی۔ بل کے تحت جانوروں کے حقوق سے متعلق کسی بات کو چھپانے کی صورت میں مالک پر 10 ہزار جرمانہ یا 3 ماہ قید کی سزا دی جائے گی۔
اس سے قبل جانوروں پر ظلم کے روک تھام کے لیے 1890 کے ایکٹ کے تحت سزائیں دی جاتی تھیں۔
صوبائی وزیر لائیو اسٹاک فضل حکیم نے کہا کہ انسانوں کے ساتھ ساتھ بے زبان جانوروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے قانون سازی کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تھا کہ جلد بل پر عمل درآمد کیا جائےگا۔