24 فروری ، 2013
کراچی … سپریم کورٹ کا لارجر بینچ کراچی بدامنی ازخودنوٹس کی سماعت کل (پیر) سے کراچی رجسٹری میں شروع کرے گی، وفاقی حکومت، آئی جی سندھ، محکمہ داخلہ سندھ، محکمہ ریونیو اور دیگر نے اپنی رپورٹس عدالت میں جمع کرادیں۔ کراچی بے امنی ازخودنوٹس کی سماعت جسٹس انور ظہیرجمالی کی سربراہی میں لارجر بینچ کرے گا۔بینچ کے ارکان میں جسٹس خلجی عارف حسین، جسٹس سرمد جلال عثمانی، جسٹس گلزار احمد اور جسٹس اطہرسعید بھی شامل ہیں۔ وفاقی حکومت کی جانب سے غیرملکی تارکین وطن کے بارے میں نادرا اور نارا کی رپورٹس جمع کرادی گئی ہیں۔ محکمہ داخلہ کو 1985ء سے کی گئی جوڈیشل انکوائریز کا ریکارڈ نہیں مل سکا، 1994ء سے اب تک 24 جوڈیشل انکوائریز کے ریکارڈ پر مشتمل رپورٹ جمع کرائی گئی۔ آئی جی سندھ کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں کراچی میں ہونے والے قتل اور ٹارگٹ کلنگ کو ملک کے دیگر شہروں کے تناسب سے وضاحت کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ آئی جی سندھ فیاض لغاری نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسلحے کے کنٹرول کیلئے سندھ آرمز ایکٹ بن گیا ہے جبکہ شہر میں اب بھی 38 ہزار 993 ملزمان مفرور اور 9 ہزار 414 اشتہاری ہیں۔ گزشتہ سماعت پر عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل سے حکومت سندھ کے امن و امان سے متعلق تمام اجلاسوں اور اقدامات کی رپورٹس بھی طلب کی تھیں۔