21 نومبر ، 2024
علامہ طاہر اشرفی نے بشریٰ بی بی کے بیان کو غلط بیانی اور جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ خود اس دورے میں عمران خان کے ساتھ موجود تھے۔
بشریٰ بی بی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ جنرل باجوہ بھی مدینہ منورہ میں موجود تھے، دورے میں بانی پی ٹی آئی نے جو مانگا اس سے زیادہ دیا گیا، بانی پی ٹی آئی نےکون سی شریعت نافذ کی تھی اور سعودی عرب کو اس سے کون سا خطرہ تھا۔
علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ سعودی عرب میں اسلامی حدود نافذ ہیں، لوگوں کو اصل تکلیف یہ ہے کہ سعودی سرمایہ کاری پاکستان آ رہی ہے، پاکستان اور سعودی عرب فلسطین پر ایک انچ پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں، ایک گروہ سعودی عرب کے خلاف پروپیگنڈے میں مصروف ہے، یہ پاکستان دشمن سعودی دشمن قوتوں کو خوش کرنےکی کوشش ہے۔
خیال رہےکہ بشریٰ بی بی نے اپنے ویڈیو بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان جب مدینہ ننگے پاؤں گئے اور واپس آئے توباجوہ (سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ) کو کالز آنا شروع ہوگئیں، باجوہ کو کہا گیا کہ یہ آپ کس شخص کو لے کر آئے ہیں، ہمیں ایسے لوگ نہیں چاہئیں۔
بشریٰ بی بی کے مطابق باجوہ کو کہا گیا ہم تو ملک میں شریعت ختم کرنے لگے ہیں اور آپ ایسے شخص کو لےکر آئے،کہا گیا ہمیں ایسے لوگ نہیں چاہئیں تب سے ہمارے خلاف گند ڈالنا شروع کردیا گیا، میرے خلاف گند ڈالا گیا ، بانی پی ٹی آئی کو یہودی ایجنٹ کہنا شروع کیا گیا۔
تاہم جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ کے قریبی ذرائع نے بشریٰ بی بی کے الزام کی تردید کی ہے۔
اس حوالے سے جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں بات چیت کرتے ہوئے سینیئر صحافی انصار عباسی نے بتایا کہ انہیں قمر جاوید باجوہ کے قریبی ذرائع نے بتایا ہے کہ بشریٰ بی بی کی جانب سے کی گئی بات بالکل جھوٹ ہے۔
انصار عباسی کے مطابق سابق آرمی چیف کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ قمر جاوید باجوہ کہتے ہیں کہ میں خانہ کعبہ جاکر یہ بات کرنے کو تیار ہوں کہ جو بشریٰ بی بی کی جانب سے بات کی گئی وہ بالکل جھوٹ ہے۔