24 نومبر ، 2024
پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے پیش نظر جڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد میں سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور کسی بھی شخص کو ریڈ زون میں داخلے کی اجازت نہیں ہے۔
حکومت نے پی ٹی آئی کے احتجاج کو روکنے کے لیے اسلام آباد میں 6 ہزار سکیورٹی اہلکار تعینات کیے ہیں اور جگہ جگہ کنٹینر اور خار دار تاریں لگا کر راستے بند کیے گئے ہیں تاکہ کوئی بھی ریڈ زون میں داخل نہ ہو سکے۔
تاہم تمام تر انتظامات کے باوجود جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما میاں اسلم ڈی چوک اسلام آباد پہنچ گئے جن کی ویڈیو بھی منظر عام آئی ہے۔
سامنے آنے والی ویڈیو میں میاں اسلم کو ڈی چوک میں پولیس اہلکاروں اور صحافیوں سے خوش گپیاں کرتے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ ایک پولیس افسر کو انہیں ڈی چوک سے جانے کا کہتے بھی سنا جا سکتا ہے۔
میاں اسلم کے ڈی چوک سے باہر نکلتے وقت اسلام آباد پولیس کے ایس ایچ او کو وہاں تعینات پولیس اہلکاروں پر برہمی کا اظہار کرتے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
ایس ایچ او پولیس اہلکاروں پر غصہ کرتے ہوئے کہہ رہا ہے کہ تم لوگ یہاں کھڑے ریوڑیاں کھا رہے ہو اور یہ اندر جاکر پریس کانفرنس کر کے آ گیا، جس پر رہنما جماعت اسلامی نے کہا کہ یہ غلط کہہ رہے ہیں میں نے کوئی پریس کانفرنس نہیں کی۔
پولیس افسر وہاں موجود اہلکاروں کو نوکری سے برطرف کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہتا ہے کہ ابھی بتاتا ہوں میں ڈی آئی جی صاحب کو۔