14 دسمبر ، 2024
سینیٹ کی ذیلی کمیٹی برائے صحت کی سربراہ پلوشہ خان نے کہا ہے کہ پی ایم ڈی سی کی مجرمانہ غفلت کے باعث پرائیویٹ میڈیکل کالجوں کے طلبا کو فیسوں کے نام پر ذبح کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کے سال اول کے طلبا سے 30 لاکھ سالانہ تک فیس وصول کی گئی، ہم اضافی فیسیں واپس کرائیں گے اور خلاف ورزی کرنے والے میڈیکل کالجوں کی رجسٹریشن منسوخ کردی جائے گی۔
کمیٹی اجلاس میں پی ایم ڈی سی اور وزارت صحت کے حکام نے تسلیم کیا کہ طلبا سے بھاری فیسیں وصول کر کے زیادتی کی گئی۔
اسلام آباد میں سینٹ کی قائمہ کمیٹی صحت کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں پرائیویٹ میڈیکل کالجز کی بھاری فیسوں کا معاملہ زیر بحث آیا۔
اس موقع پر کمیٹی کی سربراہ سینیٹر پلوشہ خان نے کہا قانون بڑا واضح ہے کہ پی ایم ڈی سی فیسوں کو کنٹرول کر سکتا ہے، پرائیویٹ میڈیکل کالجز بچوں کو لوٹ رہے ہیں۔
انہوں نے سوال کیا کہ پرائیویٹ میڈیکل کالجز کی سالانہ فیس 30 لاکھ سالانہ تک کیسے پہنچ گئی؟ کوئی تو جواب دے یہ 9 لاکھ روپے تک اضافی فیس واپس کیوں نہیں ہوئیں؟
پلوشہ خان نے کہا کہ پی ایم ڈی سی نے پرائیویٹ میڈیکل کالجز مافیا کو جنم دیا، سال 2024 میں طلبا سے وصول کردہ اضافی فیس واپس کرائیں گے۔
سربراہ کمیٹی نے پی ایم ڈی سی سے 2023۔24 مین طلبا سے وصول کردہ فیس اسٹرکچر طلب کرتے ہوئے کہا کہ والدین اور طلبا ان سے براہ راست ملیں، طلبا اور والدین کا نام صیغہ راز میں رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں یہ اضافی وصول کر دہ فیس واپس کراؤنگی کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں سابق سیکرٹری صحت افتخار شلوانی اور پی ایم ڈی سی کو بھی طلب کر لیا۔