17 دسمبر ، 2024
سپریم کورٹ نے جسٹس جمال خان مندوخیل کمیٹی کے مجوزہ رولز سپریم کورٹ ویب سائٹ پر جاری کر دیے۔
ترجمان سپریم کورٹ کے مطابق ججز کی مجوزہ تقرریوں کے رولز کو عوامی تبصروں اور آرا کےلیے جاری کیا گیا اور مجوزہ رولز پر تمام تبصرے و تاثرات 20 دسمبر تک جمع کرائے جا سکتے ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھاکہ مجوزہ رولز کو 21 دسمبر کو منظوری کےلیے جوڈیشل کمیشن غور کرے گا۔
ہائی کورٹس اور وفاقی شرعی عدالت میں ججوں کی تقرری کے مجوزہ قواعد کی تفصیلات بھی سامنے آئی ہیں۔
مجوزہ قواعد کے مطابق بطور جج تقرری کے لیے میرٹ کا تعین آئین کے تحت جج کے حلف میں درج معیار کے مطابق کیا جائے گا، بلا خوف و رعایت، محبت یا بغض کے تمام طبقات کے ساتھ انصاف کرنے کی صلاحیت ضروری ہے۔
مجوزہ قواعد میں کہا گیا ہے کہ کسی نامزد شخص کے میرٹ کا جائزہ لیتے وقت پیشہ ورانہ قابلیت اور تجربہ مدنظر رکھا جائے گا، قانونی صلاحیت،کارکردگی، ابلاغ کی صلاحیت، دیانتداری اور خودمختاری کو مدنظر رکھا جائے گا۔
مجوزہ قواعد کے مطابق اپنی نامزدگی پر اثر انداز ہونے کے لیے رابطہ کرنے والا بطور جج تقرری کے لیے نااہل قرار دیا جائے گا۔
مجوزہ قواعد میں کہا گیا ہے کہ کسی متوقع یا موجودہ خالی آسامی کے لیے جوڈیشل کمیشن کا کوئی بھی رکن نامزدگیاں پیش کر سکتا ہے، سپریم کورٹ میں جج تقرری کے لیے نامزدگی متعلقہ ہائی کورٹ کے پانچ سینیئر ترین ججوں میں سے کی جائے گی اور چیف جسٹس ہائی کورٹ کی تقرری کے لیے نامزدگی متعلقہ ہائی کورٹ کے تین سینیئر ترین ججز میں سے ہوگی۔