28 فروری ، 2013
واشنگٹن…امریکا نے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی کھل کر مخالفت شروع کردی۔ امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان ایسی سرگرمیوں سے گریزکرے جو پابندیوں کی زد میں آسکتی ہوں۔واشنگٹن میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان پیٹرک وینٹرل کا کہنا تھا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کا جائزہ لے رہے ہیں۔ امریکا کو پاکستان کے توانائی بحران کا احساس ہے اور اس بحران سے نمٹنے کے لیے امریکا پاکستان سے تعاون کررہا ہے۔ پاکستان کو چاہیے کہ امریکی تعاون سے فائدہ اٹھائے۔ انھوں نے کہا کہ امریکی تعاون سے بننے والے ایک منصوبے سے 2013 تک پاکستان کو 900 میگا واٹ بجلی ملنے لگے گی جس سے 20 لاکھ افراد کو فائدہ ہوگا۔پیٹرک وینٹرل نے مزید کہا کہ افغانستان میں دیسی ساختہ بموں کا مسئلہ بھی پاکستان سے مذاکرات میں امریکا کی ترجیحات میں شامل ہے۔ افغانستان میں دیسی ساختہ بموں میں کیلشیئم امونیم نائٹریٹ استعمال ہوتی ہے۔امریکا نے کیلشیئم امونیم نائٹریٹ کی افغانستان برآمد پر پابندی کے معاملے پرحکومت پاکستان اور ایک نجی کمپنی سے مذاکرات کیے ہیں جس میں خاصی پیش رفت ہوئی ہے،تاہم امریکا مزید ٹھوس اقدامات چاہتا ہے۔