28 فروری ، 2013
میران شاہ…میران شاہ میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے جیونیوزکے رپورٹرملک ممتازخان کی نمازجنازہ اداکردی گئی، مختلف شہروں میں اس واقعے کیخلاف احتجاج کیا گیا۔ جیونیوز کے نمائندے ملک ممتاز کے قتل کے خلاف پاراچنار میں صحافیوں، قبائلی عمائدین اور سیاسی و مذہبی تنظیموں نے احتجاج کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ملک ممتاز کا قتل صحافیوں کو حقائق منظر عام پر لانے سے روکنے کی کوشش ہے۔باجوڑایجنسی میں صحافتی تنظیموں نے ملک ممتاز کے قاتلوں کی گرفتاری اور صحافیوں کے تحفظ کے لئے مظاہرہ کیا۔ بنوں اور کرک میں مظاہرے میں صحافیوں نے قاتلوں کو بے نقاب کرنے کا مطالبہ کیا۔ چارسدہ میں پختون اسٹوڈنٹ فیڈریشن نے پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا۔ یونین آف جرنسلٹ ایبٹ آباد، ٹی وی جرنلسٹ ایسوسی ایشن مانسہرہ، پریس کلب مانسہرہ اور یونین آف جرنلسٹ بٹ گرام کے زیر اہتمام ملک ممتاز کے قتل کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ ملک ممتاز کے قتل کے خلاف پشاور پریس کلب کے باہر خیبر یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام مظاہرہ کیا گیا۔ خیبر یونین آف جرنلسٹس کے صدر ارشد عزیز ملک اور پشاور پریس کلب کے صدر ناصر حسین نے نے مطالبہ کیا کہ صحافیوں کو تحفظ فراہم کیا جائے اور ملک ممتاز کے قاتلوں کو فوری گرفتار کیا جائے۔ بلوچستان میں چمن، پشین، قلعہ سیف اللہ، لورالائی، ژوب، جعفرآباد اور نصیر آباد میں پریس کلب پر سیاہ پرچم لہرائے گئے اور تعزیتی اجلاس ہوئے۔ رحیم یارخان میں یونین آف جرنلسٹ نے ریلوے چوک پر مظاہرہ کیا۔سرگودھا میں یونین آف جرنلسٹ اور ڈسٹرکٹ بار کے تحت جیونیوز کے نمائندہ ملک ممتاز کے قتل کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ چکوال میں صحافیوں نے احتجاجی ریلی نکالی،سکھر پریس کلب کے سامنے صحافیوں نے احتجاجی مظاہرہ اور قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔