27 دسمبر ، 2024
پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ 26 نومبر کو سیاسی قیادت کے بھاگنے کی جگ ہنسائی سے بچنے کیلئے کارکنوں کی ہلاکت کا بیانیہ بنایا گیا۔
پنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھاکہ 26 نومبر کو کارکنوں کی ہلاکت کا جھوٹا بیانیہ بنایا گیا، اسلام آباد میں تعینات کسی سکیورٹی اہلکار کے پاس آتشیں اسلحہ نہیں تھا۔
انہوں نے کہاکہ فوج کا مظاہرین سے کوئی سامنا نہیں ہوا فوج ریڈ زون کی اہم عمارتوں کی سکیورٹی پر تعینات تھی۔
ان کا کہناتھاکہ سیاسی قیادت کے بھاگنے کی جگ ہنسائی سے بچنے کیلئے کارکنوں کی ہلاکت کا بیانیہ بنایا گیا، 26 نومبر کی سازش ایک سیاسی دہشتگردی تھی جس میں کارکن مسلح ہو کر آئے مگر سیاسی جماعت نے فیک نیوز اور پروپیگنڈا کرنے کی صلاحیت کی وجہ سے انہیں اعتماد ہے کہ وہ کوئی بھی بیانیہ بنا سکتے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھاکہ انتشاری سیاست کا کنٹرول ملک میں موجود سیاسی قیادت کے بجائے بیرون ملک موجود سوشل میڈیا کے پاس ہے۔
خیال رہے کہ 26 نومبر کو سکیورٹی فورسز نے اسلام آباد کو پاکستان تحریک انصاف کے مظاہرین سے خالی کرایا، آپریشن شروع ہوتے ہی وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی موقع سے فرار ہوگئیں تھیں اور کارکن بھی بھاگ نکلے تھے۔ پولیس نے سیکڑوں مظاہرین کو گرفتار کیا تھا۔
علی امین اور بشریٰ بی بی اسلام آباد سے فرار کے بعد مانسہرہ چلے گئے تھے۔