07 مارچ ، 2013
مجلس وحدت مسلمین نے سانحہ عباس ٹاوٴن کے خلاف کل سے ملک بھر میں احتجاجی تحریک چلانے کااعلان کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی سمیت ملک بھر میں دہشت گردوں کے خلاف سوات کی طرز کا آپریشن کیا جائے۔ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے سیکریٹری جنرل راجہ ناصر عباس نے سانحہ عباس ٹاوٴن کے شہدا اور متاثرین سیا ظہار یکجہتی کے لیے جمعے کو یوم وفا منانے کااعلان کیا ہے ، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ متاثرین کی بحالی کا کام جلد ازجلد شروع کیا جائے۔اس موقع پر علامہ حسن ظفر نقوی،علامہ شیخ حسن صلاح الدین علامہ صادق رضا تقوی،علامہ حیدر عباس،علامہ باقر زیدی،علامہ عقیل موسیٰ،علامہ علی انوراور دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔ان رہنماؤں نے کہا کہ صرف عباس ٹاوٴن ہی نہیں ہر علاقے میں چن چن کر شیعہ مسلمانوں کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے، جبکہ کچھ سیاسی جماعتیں دہشت گردوں کے ساتھ مل کر الیکشن لڑنے کا کھیل رہی ہیں خاص طور پر پنجاب میں علیٰ اعلان دہشت گردوں کوسیاسی جماعتوں میں سیاسی پناہ دی جارہی ہے، ہم اپنی اہلسنت برادری اور ان کے علماء سے بھی تعزیت کرتے ہیں کہ وہ بھی شہادتوں کے سفر میں ہمارے برابر کے شریک ہیں، رینجرز کراچی میں موجودگی کے باوجود دہشت گردی اورقتل و غارتگری کا تناسب بڑھا ہے، جلوس جنازہ اور غریب لوگوں پر تو فائرنگ کی جاتی ہے مگر دشتگردوں کو نہیں پکڑا جاتا ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان سانحہ عباس ٹاوٴن کے شہداء اور اپنے وطن عزیز کے ساتھ عہد وفا نبھاتے ہوئے جمعہ کو ” یوم وفا “ منائے گی۔ سول سوسائٹی، سیاسی جماعتوں ، مذہبی جماعتیں انسان دوستی کا ثبوت دیتے ہوئے ان اجتماعات میں شریک ہوں۔ جمعہ 8مارچ کو پورے پاکستان میں بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔24 مارچ کو حیدرآباد بائی پاس پر قرآن و اہل بیت (ع) کانفرنس منعقد کی جائے گی، جس میں اہم اعلانات کئے جائیں گے۔انھوں نے پاک فوج کے سربراہ جنرل کیانی سے مطالبہ کہ و ہ دہشت گردوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کریں۔ حکومت 48گھنٹے میں سانحہ عباس ٹاوٴن کے متاثرین کے گھروں کی تعمیر شروع کرے اور شہداء او زخمیوں کو فوری معاوضہ ادا کرے ۔دریں اثناء علامہ راجہ ناصر عباس نے عباس ٹاؤن کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خون کے آخری قطرے تک دہشت گردوں کے مقابلے پرڈٹے رہیں گے ،شیعہ اور سنی مل کر ہی پاکستان کو ان دہشت گردوں سے نجاد دلائیں گے،سانحہ عباس ٹاؤن شہدا ء کے سوئم کے موقع پر شہر کے حالات خراب کرنا قابل مذمت ہے ۔اس موقع پر علامہ حسن ظفر نقوی ،علامہ صادق تقوی،علامہ احمد اقبال،علامہ عقیل موسیٰ،علامہ حیدر عباس،ایڈوکیٹ تصور عباس اور علامہ ہاشم موسوی بھی موجود تھے۔