06 اپریل ، 2025
ریاض: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کیے گئے ٹیرف کے بعد سعودی اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی دیکھی گئی۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق اتوار کے روز سعودی اسٹاک ایکسچینج میں 6.78 فیصد گراوٹ دیکھی گئی۔
خبررساں ایجنسی کے مطابق سرکاری ٹی وی چینل الاخباریہ نے رپورٹ کیا کہ سعودی اسٹاک انڈیکس اتوار کو تقریباً 7 فیصد (800 سے زائد پوائنٹس) کی کمی پر بند ہوا جوکہ گزشتہ 5 برسوں کے دوران ایک دن میں آنے والی ریکارڈ کمی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی نے عالمی منڈیوں کو سخت متاثر کیا ہے اور سعودی مارکیٹ بھی اس سے محفوظ نہ رہ سکی، بڑی تعداد میں سعودی کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتیں گرچکی ہیں جن میں تیل کی کمپنی آرامکو بھی شامل ہے۔
آرامکو کے حصص میں 6.2 فیصد کی کمی دیکھی گئی جو سعودی معیشت کے لیے ایک بڑا جھٹکا ہے۔
سرکاری مالیاتی اخبار الاقتصادیہ نے بتایا کہ اتوار کے کاروباری روز سعودی اسٹاک مارکیٹ کی کل مالیت میں 500 ارب ریال (تقریباً 133 ارب امریکی ڈالر) سے زائد کی کمی آئی، اس نقصان کا بڑا حصہ آرامکو کے شیئرز کی قیمت میں گراوٹ سے منسلک ہے جس کی مجموعی مارکیٹ ویلیو میں 340 ارب ریال سے زیادہ کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
الاخباریہ کے مطابق یوٹیلیٹی سیکٹر میں 8.4 فیصد، بینکاری میں 6.9 فیصد، ٹیلی کمیونیکیشن میں 5.9 فیصد اور توانائی کے شعبے میں 5.29 فیصد کی گراوٹ ریکارڈ کی گئی۔
خبررساں ایجنسی کے مطابق دیگر خلیجی منڈیوں میں بھی صورتحال خراب رہی، کویت کا انڈیکس 5.7 فیصد نیچے آیا، قطر کی اسٹاک مارکیٹ 4.2 فیصد کمی کے ساتھ بند ہوئی جبکہ عمان کی مسقط اسٹاک مارکیٹ میں 2.6 فیصد کی گراوٹ دیکھی گئی۔ ابوظہبی اور دبئی میں ہفتے اور اتوار کی تعطیلات کے باعث کاروبار بند رہا۔
خیال رہے کہ امریکی صدر کی جانب سے تجارتی ٹیرف کے اعلان کے بعد یورپ اور ایشیا کی مارکیٹیں جمعے کو شدید مندی پر بند ہوئیں جبکہ ماہرین کو خدشہ ہے کہ پیر کو جب مارکیٹیں دوبارہ کھلیں گی تو ان میں مزید گراوٹ دیکھی جاسکتی ہے۔