02 مارچ ، 2012
اسلام آباد… سینیٹ انتخابات کیلئے پولنگ شروع ہو گئی ہے تاہم پنجاب اسمبلی میں میڈیا کوکوریج کی اجازت دینے یا نہ دینے کے معاملے پر اسمبلی انتظامیہ اور الیکشن کمیشن کے درمیان پیدا ہونے والے تنازع کی وجہ سے پولنگ تاحال شروع نہ ہوسکی۔سینیٹ انتخابات ے سلسلے میں میڈیا کو بلوچستان اور خیبر پختونخواہ اسمبلی میں کوریج کی اجازت نہیں دی گئی۔ سندھ اسمبلی میں پہلا ووٹ ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزیر روٴف صدیقی نے کاسٹ کیا۔ واضح رہے کہ سینیٹ کی 45 نشستوں کے لیے 92 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہو رہا ہے۔ 9سینیٹرز پہلے ہی بلا مقابلہ کامیاب ہو گئے ہیں. پنجاب کی سات جنرل نشستوں پرآٹھ امیدواروں جن میں پاکستان پیپلز پارٹی ،مسلم لیگ ن ،مسلم لیگ ق اور آزاد امیدوار شامل ہیں. پنجاب اسمبلی کے اراکین جنرل نشستوں کے لیے ان کا انتخاب کریں گے .سندھ کی سات جنرل نشستوں پر آٹھ امیدواروں جن میں پیپلز پارٹی،متحدہ قومی موومنٹ اور ہم خیال کے امیدوار،خواتین کی دو نشستوں پر تین اور اقلیت کی ایک نشست پر دو امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوگا.سندھ اسمبلی کے اراکین تین بیلٹ پیپرز کے ذریعے اپنے پسندیدہ امیدوار کو ووٹ دیں گے .خیبر پختونخوا کی سات جنرل نشستوں پر نو امیدوار،ٹیکنوکریٹس ،علماء کی دو نشستوں پر5 ،خواتین کی دو نشستوں پر چار اور اقلیت کی ایک نشست پر دو امیدوار میدان میں ہیں. صوبہ خیبر پختونخوامیں پیپلز پارٹی ،عوامی نیشنل پارٹی،جمیعت علمائے اسلام ،مسلم لیگ ن،مسلم لیگ ق اور آزاد امیدواروں سمیت 20امیدوار میدان میں ہیں۔صوبہ بلوچستان میں سینیٹ کی سات جنرل نشستوں پر اٹھارہ امیدوار ،خواتین کی دو نشستوں پر 9،ٹیکنوکریٹس علماء کی دو نشستوں پر 8جبکہ اقلیت کی ایک نشست پر 5 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے.. صوبائی اسمبلی میں تمام نمایندہ جماعتوں کے حمایت یافتہ امیدوار ان انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں.مجموعی طور پر تمام نشستوں پر اکتالیس امیدوار میدان میں ہیں۔ فاٹا کی چار نشستوں پر گیارہ امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوگا.فاٹا سے قومی اسمبلی کے اراکین ان کا انتخاب کریں گے۔ اسلام آباد کی ایک جنرل نشست پر پیپلز پارٹی کے عثمان سیف اللہ اور ٹیکنوکریٹس کی نشست پر مسلم لیگ ق کے مشاہد حسین سید بلا مقابلہ منتخب ہو چکے ہیں ۔ پنجاب سے ٹیکنوکریٹس کی دو نشستوں پر پیپلز پارٹی کے اعتزاز احسن مسلم لیگ ن کے محمد اسحاق ڈار خواتین کی نشستوں پر ن لیگ کی نزہت صادق اور پی پی کی خالدہ پروین اور اقلیت کی ایک نشست پر ن لیگ کے کامران مائیکل پہلے ہی بلا مقابلہ کامیاب قرار دے دیے گئے ہیں جبکہ سندھ سے ٹیکنوکریٹس کی دو نشستوں پر متحدہ قومی موومنٹ کے بیرسٹر فروغ نسیم اور پیپلز پارٹی کے ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ پہلے ہی منتخب ہو چکے ہیں۔