13 مارچ ، 2013
اسلام آباد… تلخ وشیریں یادوں کے ساتھ اپنی آئینی مدت مکمل کرنے والی قومی اسمبلی اور اس میں نمائندہ سیاسی جماعتوں کے بارے میں ’جیو پول‘ کے گیلپ پاکستان کے تحت رائے عامہ جائزے میں کی، اکثریت نے ایوان زیریں کی پانچ سالہ کارکردگی کو مایوس کن قرار دیا اور کہا کہ یہ عوامی بنیادی مسائل کے حل میں ناکام رہی۔ تاہم رائے دہندگان کی اکثریت قومی اسمبلی میں بحیثیت پارٹی مسلم لیگ (ن) کی کارکردگی کو سراہا اور پیپلز پارٹی کی کارکردگی کو خراب قرار دیا۔ ملک کے چاروں صوبوں کی شہری ودیہی آبادیوں سے منتخب افراد سے قومی اسمبلی کی کارکردگی کے بارے میں تاثر جاننے کیلئے جب سوال کیا گیا کہ قومی اسمبلی کی گذشتہ 5 سالہ کارکردگی کیسی رہی؟ 65 فیصد کی بھاری اکثریت نے اسے خراب اور صرف 16 فیصد نے اچھی قرار دیا۔ جبکہ 19 فیصد نے کسی رائے کا اظہار نہیں کیا۔ جب یہ سوال کیا گیا کہ آیا قومی اسمبلی عوام کے بنیادی مسائل حل کرنے میں کامیاب رہی یا ناکام؟ 69 فیصد نے اسے ناکام اور 15 فیصد نے کامیاب قرار دیا۔ 16 فیصد نے کوئی رائے نہیں دی۔ جب یہ سوال کیا گیا کہ قومی اسمبلی میں سب سے اچھی کارکردگی کس جماعت کی رہی؟ 47 فیصد نے مسلم لیگ (ن) کو اچھی کارکردگی کی حامل قرار دیا۔19فیصد حکمراں پیپلز پارٹی، 10 فیصد نے متحدہ قومی موومنٹ ، 5 فیصد نے مسلم لیگ (ق)، 2 فیصد نے جے یو آئی اور 8 فیصد نے دیگر جماعتوں کے حق میں رائے دی۔ 7 فیصد نے کسی رائے کا اظہار نہیں کیا۔ جب یہ سوال کیا گیا کہ قومی اسمبلی میں سب سے خراب کارکردگی کس پارٹی کی رہی تو 50 فیصد نے پیپلز پارٹی کو سب سے خراب کارکردگی کی حامل پارٹی قرار دیا۔ 16 فیصد نے ایم کیو ایم، 12 فیصد نے مسلم لیگ (ن) ، 10 فیصد نے مسلم لیگ (ق)، 3 فیصد نے جے یو آئی اور 7 فیصد نے دیگر پارٹیوں کی کارکردگی کو خراب قرار دیا۔