پاکستان
13 مارچ ، 2013

اوگرا عملدرآمد کیس کے گواہان کو ہراساں کرنے کیخلاف درخواست پر سماعت

 اوگرا عملدرآمد کیس کے گواہان کو ہراساں کرنے کیخلاف درخواست پر سماعت

اسلام آباد…جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا ہے کہ تفتیشی افسرنے خط لکھا کہ 13 افراد تفتیش میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔گواہوں پر کوئی خراش بھی آئی تو نامزد افراد پربات آئیگی اور ثبوت ملنے پر انکے خلاف کاروائی بھی کیہو گی۔ سپریم کورٹ میں جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے اوگرا عمل درآمد کیس کے گواہوں کو ہراساں کرنے کیخلاف درخواست پر سماعت کی۔عدالتی حکم کے باوجود ڈی جی نیب راولپنڈی صبح صادق پیش نہ ہوئے۔ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ڈی جی نیب راولپنڈی بیٹے کی گریجویشن تقریب میں شرکت کیلئے برطانیہ گئے ہوئے ہیں۔جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ تعجب کی بات ہے کہ دو ماہ میں گواہوں کو تحفظ دینے کیلئے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔اگر یہ ثابت ہوا کہ 13 افراد انصاف کی فراہمی میں رکاوٹ بن رہے ہیں تو ان کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔جسٹس خلجی عارف نے کہا کہ لگتا ہے کہ نیب کرپشن کے خاتمے نہیں بلکہ کرپشن کے تحفظ کا ادارہ ہے۔نیب نے ایک لاکھ 60 ہزار کے کرپشن کیس میں انتہائی مستعدی کا مظاہرہ کیا۔جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ اربوں پر کرپشن پر نیب خاموش ہے۔ڈی جی نیب راولپنڈی شاید ایک لاکھ کی کرپشن کے کیس میں مصروف ہیں اسلئے اربوں کے کیس کیلئے انکے پاس وقت نہیں۔عدالت نے ڈی جی نیب راولپنڈی سے آئندہ سماعت پر رپورٹ طلب کر لی اور کہا کہ عدالت کو بتایا جائے کہ گواہوں کو تحفظ کیلئے دی گئی درخواست پر کارروائی کیوں نہ کی گئی، مزید سماعت 25 مارچ تک ملتوی کر دی گئی۔

مزید خبریں :