01 جون ، 2025
105 سالہ تھائی ایتھلیٹ ساوانگ جانپرم کے دن کا آغاز عموماً صبح ساڑھے 5 بجے ہوتا ہے۔
وہ ناشتے میں 2 ابلے ہوئے انڈے کھاتے ہیں جبکہ سبزیاں اور پھل بھی کھاتے ہیں۔
اس کے بعد صبح 6 یا 7 بجے وہ ساحل پر جاتے ہیں یا گھر کے قریب اسٹیڈیم میں اپنی 73 سالہ بیٹی سری پن کے ساتھ ٹریننگ کے لیے جاتے ہیں۔
وہ پہلے ایک سے 2 کلومیٹر چہل قدمی کرتے ہیں جس کے بعد ایک سے 2 بار 100 میٹر تک تیزی سے دوڑتے ہیں۔
اس کے بعد وہ دیگر کھیلوں جیسے جیولین تھرو، شاٹ پٹ یا دیگر کی مشق بھی کرتے ہیں۔
ان کی ٹریننگ کا معمول مؤثر بھی ثابت ہوا ہے اور گزشتہ دنوں انہوں نے تائیوان میں ورلڈ ماسٹرز گیمز میں 4 سونے کے تمغے اپنے نام کیے۔
تو ان کی طویل العمری اور کامیابی کا راز کیا ہے؟
اس کا جواب ساوانگ جانپرم نے ایک انٹرویو میں دیتے ہوئے بتایا کہ ورزش کو معمول بنانا، صحت بخش غذائیں، خوشگوار مزاج، ہمیشہ پرسکون رہنا، صاف فضا میں سانس لینا اور اچھی صفائی کا خیال رکھنے جیسی عادات ان کی طویل عمر اور کامیابی کے راز ہیں۔
وہ ہمیشہ سے کھیلوں سے محبت کرتے تھے اور انہوں نے بتایا کہ 'میں باکسنگ دیکھنا پسند کرتا تھا اور تھائی لینڈ کے پہلے باکسنگ چیمپئن Pone Kingpetch میرے فیورٹ تھے'۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ خود انہوں نے کھیلوں کا حصہ بننے کا فیصلہ 97 سال کی عمر میں کیا۔
اس حوالے سے ان کی بیٹی سری پن نے انہیں متاثر کیا جو تھائی ویٹرن ایتھلیٹکس ایسوسی ایشن کی ایک ایتھلیٹ ہیں اور وہ اپنے والد کو ان ایونٹس میں لے جاتی تھیں جن میں وہ بطور ایتھلیٹ شریک ہوتی تھیں۔
سری پن نے بتایا کہ 'وہ اس ماحول کو پسند کرنے لگے تھے کیونکہ وہ نئے دوست بنا لیتے تھے اور نئے لوگوں سے ملتے تھے، انہوں نے یہ بھی دیکھا کہ 60، 70 یا 75 سال کی عمر بھی ایتھلیٹ بن رہے ہیں'۔
پہلے تو ساوانگ جانپرم کے خاندان فکرمند تھے کہ ان مقابلوں کے لیے کیے جانے والے سفر سے وہ بہت زیادہ تھک جائیں گے، مگر 21 مقابلوں اور 78 تمغوں کے بعد ان کی فکرمندی ختم ہوچکی ہے۔
ساوانگ جانپرم نے ہنستے ہوئے بتایا کہ کئی بار ایسا ہوتا ہے کہ وہ کچھ تھکاوٹ محسوس کرتے ہیں مگر ان کی بیٹی انہیں ٹھیک رکھتی ہے۔
سری پن کے مطابق 'اگر میں محسوس کرتی ہوں کہ وہ کچھ تھکے ہوئے ہیں تو ہم جاگنگ کی بجائے صرف چہل قدمی کرتے ہیں'۔
ان کا کہنا تھا کہ گھر سے باہر جانے اور جسمانی طور پر متحرک رہنے سے جسمانی فٹنس سے بھی زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 'میرے والد بیمار ہوتے ہیں یا دوا کی ضرورت ہوتی ہے تو وہ ضد نہیں کرتے بلکہ آرام سے ڈاکٹر کے پاس جانے کے لیے تیار ہو جاتے ہیں'۔
سری پن کو توقع ہے کہ ان کے والد کی کامیابی سے دیگر معمر افراد کو بھی حوصلہ ملے گا۔
ابھی وہ دونوں 23 ویں ایشیا ماسٹرز ایتھلیٹک چیمپئن شپ میں کوالیفائی کرنے کے لیے تیاری کر رہے ہیں۔