26 مئی ، 2025
ویسے تو سننے میں مضحکہ خیز محسوس ہوتا ہے کہ کوئی فرد کسی ٹرین کی نشست میں ہاتھوں کو سپورٹ فراہم کرنے والے اسٹینڈ میں پھنس جائے۔
مگر جرمنی میں ایک شخص کے ساتھ ایسا ہی ہوا جسے نکالنے کے لیے فائر فائٹرز کو کافی محنت کرنا پڑی۔
شمالی وسطی جرمنی کے Lehrte اسٹیشن میں یہ عجیب واقعہ سامنے آیا جہاں ایک شخص کا ائیرپوڈ نیچے گرگیا جسے ڈھونڈنے کی کوشش میں وہ نشست میں پھنس گیا۔
مقامی فائر فائٹرز کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اسٹیشن کی جانب سے مسافر کے پھنسنے کے بعد مدد طلب کی گئی تھی۔
بیان میں بتایا گیا کہ شروع میں تو ایسا لگا کہ یہ بہت آسان کام ہے مگر یہ آپریشن بہت پیچیدہ ثابت ہوا کیونکہ اس شخص کا ہاتھ اتنا زیادہ سوج گیا تھا کہ کہ اسے نکالنا سادہ آلات سے ممکن نہیں رہا۔
اس کی مدد کے لیے فائر فائٹرز کو سامان رکھنے والا تختے اور نشستوں کو نکالنا پڑا اور پھر آری کو استعمال کیا گیا، جب بھی کوئی فائدہ نہیں ہوا تو ہائیڈرولک آلات استعمال کرکے اس شخص کو آزاد کروا گیا۔
وہ شخص لگ بھگ ڈیڑھ گھنٹے تک وہاں پھنسا رہا۔
بعد ازاں اس شخص کو ائیرپوڈ کے ساتھ اسپتال منتقل کیا گیا۔
مجموعی طور پر 11 فائر فائٹرز اور 2 گاڑیوں کو اس شخص کو آزاد کرانے کے آپریشن کے لیے استعمال کیا گیا۔
اسٹیشن انتظامیہ نے پولیس کو بھی طلب کیا تھا تاکہ اردگرد موجود افراد کو پھنسے ہوئے فرد کی تصاویر لینے سے روکا جاسکے۔
اس مقصد کے لیے ٹرین کے باہری حصے میں ایک ریسکیو کمبل کو لگایا گیا تاکہ کوئی بھی باہر سے اندر نہ جھانک سکے۔
چونکہ اس شخص کو آزاد کرانے میں کافی وقت لگا تو ٹرین کو خالی کراکے متبادل ٹرین کے ذریعے دیگر مسافروں کو ان کی منزل کی جانب روانہ کیا گیا۔