27 مئی ، 2025
مصر میں ہزاروں سال پرانے 3 مقبروں کو ماہرین نے دریافت کیا ہے۔
مصری وزارت سیاحت و نوادرات کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 3 ہزار سال سے زائد پرانے ان مقبروں کو Luxor میں دریافت کیا گیا۔
بیان میں بتایا گیا کہ یہ مقبرے 1539 سے 1077 قبل مسیح کے عہد سے تعلق رکھتے ہیں اور یہ مصری فرعونوں کے نہیں بلکہ ان ادوار کے اہم افراد کے ہیں۔
بیان میں مزید بتایا گیا کہ یہ تینوں مقبرے مصری ماہرین نے دریافت کیے اور اس لیے یہ اہم دریافت ہے۔
ان مقبروں کی دیواروں پر بنے تصویری خاکوں سے وہاں دفن ہونے والے افراد کے ناموں دیگر تفصیلات کا علم بھی ہوا۔
ابھی مقبروں کی مکمل صفائی اور خاکوں پر تحقیق ہونا باقی ہے۔
ان میں سے ایک مقبرہ 1292 سے 1189 قبل مسیح کے دوران مصر پر حکمرانی کرنے والے 19 ویں اور 20 ویں خاندانوں کے عہد کا ہے۔
اس میں دفن کیے جانے والے فرد کا نام Amun-em-Ipet ہے جو کہ یا تو کسی مندر میں کام کرتا ہے یا Amun اسٹیٹ کا ملازم تھا۔
اس مقبرے پر موجود بیشتر خاکے ہزاروں سال گزرنے کے دوران تباہ ہوچکے ہیں مگر چند تفصیلات موجود ہیں۔
دوسرا مقبرہ مصر کے 18 ویں شاہی خاندان کے عہد کا ہے جو Baki نام کے کسی فرد کا ہے اور وہ اجناس کے کسی گودام کا سپروائرز تھا۔
تیسرا مقبرہ بھی 18 ویں شاہی خاندان کے عہد کا ہے اور اس میں دفن کیے جانے والے فرد کا نام Es دریافت ہوا۔
مصری حکام نے بتایا کہ Amun-em-Ipet کے مقبرے میں ایک چھوٹا احاطہ، ایک داخلی راستہ اور چوکور ہال بھی موجود تھا۔
دوسرے مقبرے میں ایک طویل راہداری جیسا احاطہ موجود تھا جو کہ مرکزی داخلی راستے کی جانب لے جاتا تھا۔
تیسرے مقبرے میں بھی ایک چھوٹی راہداری ہے جہاں ایک کنواں بھی موجود تھا۔