15 مارچ ، 2013
کراچی…محمد رفیق مانگٹ…برطانوی جریدہ ”اکنامسٹ “ لکھتا ہے کہ پاکستان کی ہمسایہ ممالک سے تعلقات میں بہتری واضح کرتی ہے کہ پاکستان امریکا سے دوری اختیار کر رہا ہے۔ امریکا کوگیس پائپ منصوبے کے علاوہ گوادر پورٹ کو چین کے حوالے کرنے پر بھی تشویش ہے۔ آئندہ عام انتخابات میں نواز شریف کے اقتدار میں آنے کے واضح امکانات ہیں،جو ایران مخالف سعودی عرب کے انتہائی قریب ہیں۔ جریدے نے اپنی تازہ اشاعت میں پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر اپنی رپورٹ میں لکھا کہ ایران کو امید ہے کہ اس منصوبے سے اس کی بین لاقوامی سطح پر تنہائی کم ہوگی۔پاکستان کے اپنے ہماسیہ ممالک کے ساتھ تعلقات سر دمہری کا شکار رہے ہیں،تاہم زرداری کے دور میں ہمسایہ ممالک سے تعلق میں گرم جوشی دیکھنے میں آئی۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان امریکا سے دور ہو رہا ہے، امریکا نے اسلام آباد میں گیس معاہدے کے خلاف لابی کی اور متبادل کے طور پر تاپی منصوبے کی حمایت کی۔ پاکستان نے گوادر پر آئل ریفائنری کے قیام کے لئے بھی ایران سے بات چیت کا آغاز کردیا ہے۔ پاکستان کا حال ہی میں گوادر پورٹ کا کنٹرول چین کے حوالے کرنے پر بھی امریکا کو تشویش ہے،تاہم بھارت کی تشویش سامنے نہیں آئی۔ ساوٴتھ پارس گیس فیلڈ سے آنے والی اس پائپ لائن کو اپنے حصے کی 320کلومیٹر کے علاوہ ایران مکمل کرچکا ہے، اب پاکستانی حصے کی8سو کلومیٹر مکمل ہونا باقی ہے۔اس پائپ لائن کو بلوچستان سے گزرنا ہے جہاں عسکریت پسندی اور امن وامان کی خرابی کی وجہ سے اس کے مکمل ہونے پر شکوک پیدا ہورہے ہیں۔ یہ بھی واضح نہیں کہ اس منصوبے کا سرمایہ کہاں سے آئے گا اگر ایران سے معاہدے کی وجہ سے پاکستان پر بین لاقوامی پابندیاں عائد ہو گئیں۔سب سے اہم زرداری حکومت کا آخری ہفتہ ہے ،پول کے مطابق آئندہ عام انتخابات میں نواز شریف کے برسرا قتدار آنے کے واضح امکانات ہیں،جو ایران کے حریف سعودی عرب کے انتہائی قریب سمجھے جاتے ہیں۔ زرداری حکومت نے پانچ سال میں توانائی کے بحران کے حل کے لئے کچھ نہیں کیا آخری دنوں میں یہ قدم اٹھایا، ایرانی گیس سستی نہیں، گیس کے ملکی ذخائر کو نظر انداز کیا گیا،جو اس سے نصف قیمت پر گیس پیدا کرسکتے تھے۔