15 مارچ ، 2013
اسلام آباد…خدشہ ہے کہ رواں مالی سال حکومت کا ناکام ترین معاشی سال ہو کیونکہ اس مالی سال کے بجٹ کے تمام اہداف بے لگام ہوگئے ہیں، مالی خسارے میں 400 ارب روپے اضافے اور آمدنی میں 400 ارب روپے کمی کا خدشہ ہے۔بدترین معاشی نظم و ضبط پر وزارت خزانہ کے حکام سر پکڑ کر بیٹھ گئے کیونکہ بجٹ کے تمام اہداف بے قابو ہوگئے ہیں۔ وزارت خزانہ کی دستاویزات کے مطابق مالی خسارہ صرف آٹھ ماہ میں 880 ارب روپے تک جاپہنچا اور جون تک یہ 14 کھرب سے بھی بڑھ سکتا ہے۔ جبکہ حکومت نے اسے 11 کھرب تک محدود کرنے کا ہدف مقرر کیا تھا۔ 23 کھرب 80 ارب کی ٹیکس آمدنی کا ہدف اب فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے بس کا روگ نہیں اور ٹیکس ہدف 22 کھرب روپے کردیا گیا ہے۔ نان ٹیکس آمدنی میں بھی 200 ارب روپے حاصل نہیں ہوں گے۔موجودہ مالی سال میں ایتصلات کے بقایاجات، تھری جی کی نیلامی ، یورواور ڈالر بانڈ لانے کے خواب چکنا چور ہوگئے ہیں۔ایتصلات سے پی ٹی سی ایل کے 80 ارب روپے ، تھری جی کی نیلامی سے بھی 70 سے 80 ارب جبکہ یورو اور ڈالر بانڈ سے بھی 50 سے 60 ارب روپے۔ اب آئندہ مالی سال اگست یا ستمبر میں حاصل ہوسکتے ہیں۔