پاکستان
02 مارچ ، 2012

طلحہ محمود، شاہی سید، اعظم خان ہوتی، مفتی عبدالستار بھی سینیٹرز منتخب

طلحہ محمود، شاہی سید، اعظم خان ہوتی، مفتی عبدالستار بھی سینیٹرز منتخب

اسلام آباد … سینیٹ انتخابات کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کا سلسلہ مکمل ہوگیا ہے، بلوچستان سے ٹیکنو کریٹ کی نشستوں پر مفتی عبدالستار اور روزی خان جبکہ خیبر پختونخوا کی جنرل نشستوں پر طلحہ محمود، شاہی سید، باز محمد خان، احمد حسن، سیف اللہ بنگش، اعظم خان ہوتی اور نثار خان مالاکنڈ سینیٹر منتخب ہوگئے ہیں۔اس سے قبل الیاس بلور اور فرحت اللہ بابر بھی سینیٹر منتخب ہوچکے ہیں، اقبال ظفر جھگڑا اور راحت حسین کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ ٹیکنو کریٹ کی نشستوں پر اے این پی کے الیاس بلور، پیپلزپارٹی کے فرحت اللہ بابر، ن لیگ کے اقبال ظفر جھگڑا اور جے یو آئی کے راحت حسین کے درمیان مقابلہ تھا۔ پنجاب میں بڑا اپ سیٹ ہوا ہے جس میں پیپلزپارٹی کے امیدوار اسلم گل ہار گئے، ن لیگ کے حمایت یافتہ امیدوار محسن لغاری سینیٹر منتخب ہوگئے ہیں، محسن لغاری نے 46 اور اسلم گل نے 42 ووٹ حاصل کئے، محسن لغاری کا تعلق مسلم لیگ ق سے تاہم انہوں نے سینیٹ کا الیکشن آزاد حیثیت سے لڑا۔ بلوچستان سے مزید 4 نشستوں پر سردار فتح محمد حسنی، سعید الحسن مندوخیل، محمد یوسف بلوچ، داوٴد خان اور پنجاب سے مسلم لیگ ق کے کامل علی آغا بھی سینیٹر منتخب ہوگئے ہیں۔ سندھ میں پی پی کے ہری رام کشوری لال اقلیتی نشست پر جبکہ نسرین جلیل اورسحر کامران خواتین کی نشست پر، ان کے علاوہ رضا ربانی، سعید غنی ، عجز دھامرا، کریم خواجہ،طاہر مشہدی، مصطفی کمال ، مظفر حسین شاہ سینیٹر منتخب ہوگئے ہیں۔ پنجاب سے ایم حمزہ، ذوالفقار کھوسہ،ظفراللہ خان، ملک محمد رفیق رجوانہ بھی سینیٹر منتخب ہوگئے ہیں۔بلوچستان کے سیف اللہ مگسی، حافظ حمد اللہ ،پیر اسرار اللہ زہرہ، سردار فتح محمد حسنی، سعید الحسن مندوخیل، محمد یوسف بلوچ اور داوٴد خان سینیٹرمنتخب ہوگئے ہیں۔ پنجاب کی سات ،سندھ کی دس ،خیبر پختونخوا اور بلوچستان کی بارہ بارہ نشستوں پر انتخابات ہوئے۔سندھ میں سینیٹ کے انتخابات میں ایم کیو ایم کے وزیر برائے صنعت و تجارت روٴف صدیقی نے سب سے پہلا ووٹ ڈالا۔ بلوچستان اسمبلی میں اسپیکر محمد اسلم بھوتانی نے پہلا ووٹ ڈالا۔خیبرپختون خوا اسمبلی میں بھی سینٹ کے انتخابات کے لئے پولنگ ہوئی،جہاں پہلا ووٹ جمعیت علماء اسلام (ف) کے رکن اسمبلی شاہ حسین نے کاسٹ کیا۔پولنگ کا یہ مرحلہ چار بجے تک جاری رہا۔

مزید خبریں :