17 مارچ ، 2013
کراچی…محمد رفیق مانگٹ…برطانوی اخبار”فنانشل ٹائمز“ لکھتا ہے کہ مخالف قوتوں میں گھرا پاکستان عام انتخابات کی طرف گامزن ہے۔مغربی سفارت کاروں کے نزدیک پاکستان میں جمہوریت قائم رہنے کا سہرا جنرل اشفاق پرویز کیانی کے سر ہے،جنہوں نے حکومت مخالفین کے کئی مطالبوں کے باوجود اقتدار پر قبضے سے انکار کردیا۔اسلام آباد میں ایک مغربی سفارت کار کا کہنا تھا کہ جنرل کیانی نے سوبر کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے جمہوریت کو پنپنے کے اپنے وعدے کو سچا ثابت کردیا۔ حکومت سے سرمایہ داربھی غیر مطمعن ہیں،روپے کی قدر میں کمی اوربنیادی انفرااسٹرکچر کی چونکا دینے والی صورت حال ہے۔کراچی کے ایک تاجر نے نام نہ ظاہر کرنے پر بتایا کہ کرپشن اور اقربا پروری نے معیشت کا شیرازہ بکھیر دیا ہے۔ایسی صورت حال میں ایسی جمہوریت کا جشن منانا چاہیے۔اخبار نے ایک سیاسی تجزیہ کار کے حوالے سے لکھا کہ حکومت کو ورثے میں اتنے مسائل نہیں ملے تھے،حکومت نے پانچ سال میں پاکستان کو جتنے مسائل سے دو چار کردیا۔پاکستان میں اکثریت حکومت کی مدت کی تکمیل کا خیر مقدم کررہی ہے۔اس کے حصول میں کبھی شک بھی گزرتا تھا۔لیکن اس کے ساتھ عسکریت پسندی ،تشدد یا معاشی بحالی میں زرداری کی نااہلیت کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا جا رہاہے۔اخبار کے مطابق لاہور کے ایک اقلیتی فرد کا کہنا ہے کہ یہ پاگل پن ہے کہ ہم جمہوریت کا جشن منا رہے ہیں،اس حکومت نے پاکستان کو مزید غیر محفوظ بنا دیا ہے۔اس حکومت سے قبل پاکستان محفوظ تھا۔ رپورٹ کے مطابق1947ء کے بعد پہلی مرتبہ جمہوری دور میں اپنی پانچ سالہ آئینی مدت مکمل کرنے کے بعد پاکستان انتخابی اور انتطامی تبدیلی کی طرف جارہا ہے۔وزیر اعظم نے یہ تو تسلیم کیا کہ وہ ملک کو اس قابل تو نہیں بنا سکے جہاں دودھ اور شہد کی نہریں بہتی ہیں۔لیکن انہوں نے جمہوریت کو مضبوط کرنے پر تمام وسائل صرف کرنے کی بات کی۔پی پی پی اور اس کے رہنما زرداری جنہیں بے نظیربھٹو کی شہاد ت کی وجہ سے انتخابات میں کامیابی ملی ،دعویٰ کرتے ہیں کہ انہوں نے جہموریت کو مضبوط کیا لیکن ان کی حکومت کی مقبولیت ان کے اپنے دور صدارت میں ہی ختم ہوگئی، بم دھماکوں،عسکریت پسندوں کے ہاتھوں شہریوں کا قتل ،بجلی بحران اور معاشی مسائل نے حکومت کی ساکھ کو شدید متاثر کیا۔حکومتی تبدیلی میں تاحال ڈیڈلاک ہے،نگران وزیر اعظم پر اہم سیاسی جماعتیں متفق نہیں، ممکنہ نگران وزیراعظم میں صرف امیدوار عشرت حسین اور ناصر اسلم زاہد ہی رہ گئے ہیں۔