03 مارچ ، 2012
کراچی…محمد رفیق مانگٹ…پاکستان میں امریکی ڈرونز سے 288ہیل فائر میزائل حملوں میں تقریباً2711افراد جاں بحق ہوئے،برطانوی ایئر فورس نے افغانستان میں 248 ڈرونزحملے کئے صرف99 کو رپورٹ کیا ،رائل ائرفورس کی طرف سے نگرانی اور جاسوسی کے لئے تعینات ڈرونز سے ہیل فائر میزائل حملوں میں اضافہ کردیا گیا۔برطانوی کمانڈر کے مطابق افغان مشن غلط ایڈونچر اور اسٹریٹجک غلطیوں سے بھرپورہے۔برطانوی اخبار ’دی میل‘ کی رپورٹ کے مطابق برطانوی فوج پر افغان جنگ میں عسکریت پسندوں کے خلاف تقریبا ً60 فی صد فضائی حملوں کو چھپانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔تحقیقی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ رائل ایئر فورس نے طالبان جنگجووٴں کے خلاف تقریباً 150 ڈرونز حملے کسی کو رپورٹ نہیں کیے۔اعلیٰ برطانوی حکام کا کہنا ہے کہ افغانستان اور پاکستان میں اہم عسکریت پسندوں پرڈرونز حملوں نے امن کے امکان کو کم کر دیا ہے۔افغانستان میں2007میں جنگی زونز میں کمان کرنے والے برطانوی میجر جنرل اینڈریو میکے کا کہنا تھا کہ افغان مشن غلط ایڈونچر اور اسٹریٹجک غلطیوں سے بھرپور ہے۔ ان کا کہنا تھا ہم غلطی پرہے ہم نتائج کی پرواہ کیے بغیر پاکستان یا افغانستان میں طالبان کی قیادت پر اندھا دھند ڈرون حملے کرتے ہیں ۔وزارت دفاع نے ڈرونز حملوں کی تفصیلات چھپانے کی سختی سے تردید کی ہے اور کہا ہے کہ اکثر تفصیلات سیکورٹی اسباب کی وجہ سے شائع نہیں کی جاتی۔اخبار کے مطابقبرطانوی فوج افغانستان میں 10 ملین پونڈ کے ریپرز کو بنیادی طور پر نگرانی اور جاسوسی کے لئیتعینات کیا گیاہے،تاہم برطانوی فوج کوصرف اپنے دفاع کے لئے ان سے بم برسانے کی اجازت دی گئی۔ لیکن برطانوی فوج کی طرف سے ان ڈرونز UAVs سے ہزاروں میل کی بلندی سے ہیلفائر میزائل کے استعمال میں بے پناہ اضافہ کردیا گیا۔رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ برطانیہ نے جون 2008سے طالبان جنگ جووٴں پر248ڈرونز حملے کئے۔لیکن رائل ایئر فورس نے ان حملوں میں سے 99حملوں کو رپورٹ کیا ۔149حملوں کو چھپایا گیا جس نے تشویش پیدا کردی کہ برطانوی وزارت دفاع شہریوں کی ہلاکتوں کو چھپا رہی ہے۔رپورٹ کے مطابق صرف پاکستان میں امریکی ریپرز اور پری ڈیٹرز سے 288ہلفائر میزائل حملے کیے گئے جس میں2711کے قریب افراد جاں بحق ہوئے جن میں زیادہ تر شہری تھے۔