04 مارچ ، 2012
کراچی…محمد رفیق مانگٹ…امریکی اخبار’نیو یارک ٹائمز‘ کے مطابق سینٹ انتخابات میں حکومتی کامیابی نے ان کے اقتدار پر گرفت کو مزید مضبوط کیا ہے اورتنقید میں گھرے زرداری کیلئے ایک نفسیاتی فتح ہے۔یہ کامیابی زرداری اور اس کے حامیوں کے لئے اہم سمجھی جارہی ہے جو فوجی بغاوت کے خدشات،عدالتی فیصلوں اور سیاسی اسکینڈلوں کی قیاس آرائیوں سے پریشان ہیں۔اخبار کے مطابق ایوان بالا میں اکثریت حاصل ہونے کے باوجودزرداری جماعت کے لئے خطرات کم نہیں ہوئے،حکومت کا قائم رہنا واضح نہیں، وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سپریم کورٹ میں توہین عدالت کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں جن میں انہیں چھ ماہ جیل اور عہدے سے محروم ہونا پڑسکتا ہے ،ملکی معاشی صورت حال بدحالی کا شکار ہے اور ملک کے مغربی حصے میں عسکریت پسند پرتشدد کارروائیاں تیز کر رہے ہیں۔چند ماہ سے میمو اسکینڈل میں گھری حکومت کے لئے یہ کامیابی اہم سنگ میل ضرورہے،میمو اسکینڈل نے حسین حقانی کو عہدے سے محروم کردیا تاہم منصور اعجاز اپنے ابتدائی الزامات کے حق میں ٹھوس ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہے۔اب منصور اعجازنے انٹیلی جنس ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے تازہ حملہ صدر پر کیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ زرداری کو مئی میں اسامہ آپریشن کا پیشگی علم تھا اور انہوں نے اشفاق پرویز کیانی کوامریکی فوجی ہیلی کاپٹروں کے خلاف ایف 16 طیاروں کے استعمال کو روکا تھا۔اخبار کے مطابق اگر منصور اعجاز کے یہ دعوے سچ ثابت ہوجاتے ہیں تو یہ زرداری کے کیریئر کو تباہ کردیں گے اور پاکستان میں امریکا مخالف جذبات زور پکڑیں گے۔اخبار کے مطابق سینٹ میں اکثریت سے زرداری جماعت کا آئندہ تین برس تک اقتدارپر اثروروسوخ قائم رہے گا۔زرداری پارٹی مارچ 2015 تک ایوان بالا میں غالب رہے گی اورآئندہ عام انتخابات میں شکست کے باوجود بھی وہ قانون ساز ی کو روکنے کی طاقت میں ہوگی۔عام انتخابات فروری2013میں شیڈول ہیں تاہم تجزیہ کاروں کے نزدیک رواں برس موسم خزاں میں انتخابات متوقع ہیں۔