10 اپریل ، 2013
کراچی …ایس ایچ او پریڈی انسپکٹر آغا اسد اللہ کے قتل کا معمہ حل کر لیا گیا ہے، پولیس حکام کے مطابق آغا اسد اللہ اپنے گن مین کی گولی چلنے سے جاں بحق ہوئے، اب یہ تفتیش کی جارہی ہے کہ گولی غلطی سے چلی یا جان بوجھ کر چلائی گئی۔کراچی کے علاقے صدر میں مرشد بازار کے قریب گزشتہ روز فائرنگ سے ایس ایچ او پریڈی انسپکٹرآغا اسد اللہ جاں بحق ہوگئے تھے۔ ابتدامیں اس قتل کو ٹارگٹ کلنگ قرار دیا جارہا تھا ۔ تاہم تفتیش پر یہ عقدہ کھلا کہ آغااسداللہ کی گاڑی پر باہر سے فائرنگ کے شواہدنہیں ملے کچھ خول ضرور ملے تاہم وہ آغااسدکے گن مین نے فائرکیے تھے ، تفتیشی حکام کے مطابق گولی گاڑی کے اندر سے چلائی گئی اور اس میں گن مین بھی موجود تھا۔آغا اسداللہ کوعقب سے گولی لگی جس سے ان کی موت واقع ہوگئی،اس سلسلے میں آغا اسد اللہ کے گن مین نزاکت کو حراست میں لے کر تفتیش کی گئی تو اس نے اعتراف کر لیا کہ گولی اس سے چلی۔ ڈی آئی جی شاہد حیات کے مطابق اس بات کی تفتیش کی جارہی ہے کہ محافظ نے ایس ایچ او کو جان بوجھ کر قتل کیا یا پھر اس سے غلطی سے گولی چل گئی۔