پاکستان
05 مارچ ، 2012

وزیراعظم پر فرد جرم کیخلاف انٹراکورٹ اپیل مسترد ، تفصیلی فیصلہ جاری

وزیراعظم پر فرد جرم کیخلاف انٹراکورٹ اپیل مسترد ، تفصیلی فیصلہ جاری

اسلام آباد…وزیراعظم پر فرد جرم کے خلاف انٹراکورٹ اپیل مسترد ہونے کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا گیا ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ حقائق کا جائزہ لینے سے لگتا ہے کہ وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کا کیس بنتا ہے، آئینی عہدیدار عدالتی احکامات پرعمل نہ کریں تو وہ عوامی اعتماد سے انحراف کے مترادف ہے ، چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں 8 رکنی بنچ نے 10 مارچ کو وزیراعظم پر فرد جرم کے خلاف انٹراکورٹ اپیل مسترد کی تھی ، انٹراکورٹ اپیل کا تفصیلی فیصلہ 15 صفحات پر مشتمل ہے جسے جسٹس جواد ایس خواجہ نے تحریری کیا ہے ، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالت وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی طرف سے دفاع میں پیش کئے گئے حقائق پر کچھ نہیں کہنا چاہتی تاہم حقائق سے معلوم ہوتا ہے کہ وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کا کیس بنتا ہے ، معاشرے کے تمام افراد قانون کے سامنے برابر ہیں اورمعاشرے کا ہر فرد عدالتی احکامات پر عمل درآمد کا پابند ہے ، ایک آئینی عہدیدار کی طرف سے عدالتی حکم کی عدولی زیادہ سنجیدہ معاملہ ہے، عدالتی فیصلے میں آئین کے ابتدائیہ ، آرٹیکل 5 ، 25 اور بانی پاکستان قائد اعظم کے قانون پر عمل درآمد سے متعلق بیانات کا حوالہ بھی دیا گیا ہے، فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام ادارے سپریم کورٹ کی معاونت کے پابند ہیں، ایسے معاشرے تباہ ہوجاتے ہیں جہاں قانون صرف عام آدمی کے لیے ہو۔

مزید خبریں :