19 اپریل ، 2013
لاہور…خسرہ کی وباء نے پنجاب کے دیگر علاقوں کے بعد لاہور کو بھی لپیٹ میں لے رکھا ہے ۔ چار ماہ کے دوران میواسپتال میں 27 جبکہ چلڈرن اسپتال میں 30 متاثرہ بچے جاں بحق ہوئے۔محکمہ صحت کی جانب سے خسرے سے متعلق مہم ابھی تک شروع نہیں کی جا سکی۔محکمہ صحت پنجاب کی غفلت کہیں ، یا خسرہ کی ویکسین کی عدم فراہمی ،لاہور میں خسرے کا عفریت قابو میں نہیں آ رہا،گذشتہ سال نومبر سے ہی خسرہ کے کیسز سامنے آنا شروع ہوگئے تھے، تاہم سابق حکومت نے آنکھیں بند رکھیں۔ رواں سال چار ماہ کے دوران صرف دو اسپتالوں میں 57 بچے جاں بحق ہوئے۔ڈی جی ہیلتھ پنجاب کے مطابق لاہور میں 28 بچے ہلاک ہوئے جبکہ میو اسپتال کے ایڈیشنل اے ایم ایس نے صرف اپنے اسپتال میں 27 بچوں کی اموات کی تصدیق کی۔متاثرہ بچوں کے والدین اپنے بچوں کے حوالے سے بہت پریشان ہیں،ان کا کہنا ہے کہ حکومت وباء پر قابو پانے کیلیے آگاہی مہم چلائے،ٹیمیں تشکیل دی جائیں جو گھر گھر جا کر بچوں کو ویکسین پلائیں۔طبی ماہرین نے والدین سے اپیل کی ہے کہ خسرے کا وائرس متاثرہ بچوں سے دوسرے بچوں میں منتقل ہوتا ہے اس لیے اپنے صحت مند بچوں کو سرکاری اسپتالوں میں اپنے ساتھ نہ لانے سے احتیاط برتیں۔