28 اپریل ، 2013
کراچی …پنجاب میں جلسوں پر جلسے ہورہے ہیں اور باقی صوبوں میں دھماکوں پر دھماکے، آج کوہاٹ، پشاور، کوئٹہ اور صوابی میں انتخابی امیدواروں کے دفاتر اور جلسوں کو نشانہ بنایا گیا۔ پہلے کوہاٹ اور پشاور کی صورتحال جانتے ہیں نعمان خان کی رپورٹ میں خیبر پختون خوا میں انتخابات قریب آنے کے ساتھ امن وامان کی صورتحال بگڑتی جا رہی ہے ۔سیکولر جماعتوں پر حملوں کے بعد اب قبائلی نمائندے بھی دہشتگردوں کے نشانے پر ہیں۔پشاور اور کوہاٹ میں ایک ہی روز دو حملوں میں 8افراد جاں بحق جبکہ دو درجن سے زیادہ افراد زخمی ہوئے۔ پہلا حملہ کوہاٹ میں این اے 39 کے آزاد امیدوار نور اکبر کے انتخابی دفتر کے قریب ہوا جس میں 5 افراد جاں بحق ہوئے ۔ ابھی اس دھماکے کی گونج ختم نہیں ہوئی تھی کہ دوسرا حملہ چارسدہ روڈ پر لنڈئے سڑک کے مقام پر این اے 46 خیبر ایجنسی کے امیدوار حاجی ناصر خان آفریدی کے الیکشن آفس کے قریب ہوا۔ پولیس کے مطابق تین کلو گرام بارودی مواد سائیکل پر نصب کیا گیا تھا۔ قبل ازیں اے این پی کے رہنما ارباب ایوب جان اور معصوم شاہ کی گاڑی کو دھماکے سے اڑانے کی کوشش کی گئی اور سوات میں اے این پی کے رہنما مکرم خان کو گاڑی سمیت دھماکے سے اڑا دیا گیا۔ غلام احمد بلور کی شمولیتی جلسے پر خودکش حملہ کیا گیا۔تحریک طالبان نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکولر نظریات رکھنے والوں پر حملے جاری رہیں گے۔