پاکستان
18 جنوری ، 2012

صدر کو استثنیٰ حاصل ہے، وزیراعظم پر توہین عدالت کا کیس نہیں بنتا،اعتزاز

صدر کو استثنیٰ حاصل ہے، وزیراعظم پر توہین عدالت کا کیس نہیں بنتا،اعتزاز

اسلام آباد… پیپلز پارٹی کے رہنما اور توہین عدالت کیس میں وزیراعظم کے وکیل بیرسٹراعتزاز احسن نے ایک بار پھر اپنے اس موٴقف کا اعادہ کیا ہے کہ صدر زرداری کو آئین کے آرٹیکل 248کے تحت مکمل استثنیٰ حاصل ہے ۔ اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان سے منسوب پرویز مشرف کو استثنیٰ حاصل نہ ہونے کے بارے میں جو ، بقول انکے، آدھے بیانات چلائے جارہے ہیں وہ مکمل سچ نہیں، میرا شروع سے یہ موٴقف ہے کہ پرویز مشرف پر سول مقدمہ تھا اور اس مقدمے میں اسے استثنی حاصل نہیں، صدر زرداری پر فوجداری مقدمات ہیں جن میں انہیں مکمل استثنیٰ حاصل ہے اور اس استثنیٰ کو احتساب عدالتوں نے تسلیم کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ویانا کنوینشن کے تحت سوئٹزرلینڈ میں بھی صدر کو استثنیٰ حاصل ہے جب تک کہ وہ صدر ہیں۔ صدرارتی استثنیٰ سے متعلق چیف جسٹس عدالتی ریمارکس کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہون نے کہا کہ جب میرے سامنے عدالت میں یہ بات کہی جائے گی تو میں جج صاحبان کو سمجھانے کی کوشش کروں گا۔ حضرت عمر کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ان جیسی شخصیت کا آج کسی طور وجود نہیں، اور نہ ہی اس وقت آئین کا آرٹیکل 248موجود تھا، میری ساری گفتگو اس آرٹیکل کے حوالے سے ہے۔ تاہم اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں سوئس حکام کو خط لکھنے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وزیر اعظم توہین عدالت کے حوالے سے معافی مانگیں گے تو اس پر اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ صدر کو استثنیٰ حاصل ہونے کے حوالے سے وزیر اعظم کا سوئس حکام کو خط نہ لکھنے پر توہین عدالت کا کیس بنتا ہی نہیں، تاہم کچھ باتیں پردے کے پیچھے رہنے دیں۔

مزید خبریں :