پاکستان
13 مئی ، 2013

انتخابی نتائج کے خلاف مختلف جماعتوں کا احتجاج

انتخابی نتائج کے خلاف مختلف جماعتوں کا احتجاج

لاہور…انتخابات میں مبینہ دھاندلیوں کے خلاف کل ملک کے کئی شہروں میں ہارنے والے امیدواروں نے احتجاجی مظاہرے کئے۔جیکب آباد میں این اے 208 میں انتخابی نتائج کے خلاف مسلم لیگ ن کے کارکنوں نے پریس کلب کے باہر مظاہرہ کیا۔ جس کے بعد مظاہرین نے ریٹرننگ آفیسر کے دفتر کے سامنے دھرنا دیا، دھرنے میں میں الہیٰ بخش سومرو، محمد میاں سومرو سمیت مسلم لیگ ن کے قومی و صوبائی اسمبلی کے امیدوار نے بھی شرکت کی۔ انتظامیہ نے کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لئے رینجرز اور آرمی کے جوانوں کو طلب کرلیا۔دادو میں مسلم لیگ ن سمیت دس جماعتی اتحاد نے دادو میں انتخابی نتائج مسترد کردیئے، دس جماعتی اتحاد کے امیدواروں نے سیکڑوں ساتھیوں سمیت ایس پی چوک پر دھرنا دیا اور فوج کی نگرانی میں دوبارہ انتخابات کا مطالبہ کیا۔حیدرآباد میں تحریک انصاف کے کارکنوں نے پریس کلب کے باہر مبینہ انتخابی دھاندلیوں کے خلاف احتجاج کیا۔مظفرگڑھ میں حلقہ این اے 176 کے انتخابی نتائج کے خلاف سابق گورنر غلام مصطفیٰ کھر کے حامیوں نے ریٹرننگ افسر کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا، پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں، مظاہرین نے موبائل پر پتھراوٴ کر کے شیشے توڑ دیئے۔غلام مصطفیٰ کھر نے حلقہ این اے 176 کے نتائج تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔جھنگ میں حلقہ این اے 89 اور پی پی 78 پر مبینہ دھاندلیوں کے خلاف متحدہ دینی محاذ کے کارکنوں نے مظاہرہ کیا۔ مولانا احمد لدھیانوی نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا مطالبہ کیا ہے۔بنوں میں پی کے 71 کے آزاد امیدوار حافظ انعام الرحمٰن نے بنوں ٹاوٴن شپ چوک پر جبکہ حلقہ پی کے 73 پر پیپلز پارٹی کے امیدوار پختون یار خان نے سیکڑوں ساتھیوں کے ساتھ بنوں سیشن کورٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ڈیرہ اسماعیل خان سے پیپلز پارٹی کے امیدوار سینیٹر وقار احمد خان نے الزام لگایا کہ مولانا فضل الرحمن کو عوام نے نہیں بلکہ پولیس، مقامی انتظامیہ اور پولنگ کے عملے نے جتوایا ہے۔سکھر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیٹر اسلام الدین شیخ نے الزام لگایا کہ حلقہ پی ایس ون پر پیپلز پارٹی کے امیدوار حاجی انور مہر کی شکست کے ذمہ دار خورشید شاہ ہیں۔

مزید خبریں :