14 مئی ، 2013
کراچی…متحدہ قومی موومنٹ نے حلقہ این اے 250 کے43پولنگ اسٹیشنوں پردوبارہ پولنگ سے متعلق الیکشن کمیشن کا فیصلہ مسترد کردیا ہے۔ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے رکن مصطفی کمال کا کہنا ہے کہ این اے 250، پی ایس 112 اور 113 میں دوبارہ پولنگ کرآئی جائے۔ خورشید بیگم میموریل ہال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیوایم کے رہنما مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ صرف کراچی میں ووٹر لسٹوں کی فوج کی نگرانی تصدیق کی گئی ،ایم کیوایم نے ناجائز حلقہ بندیوں کو بھی قبول کیا ، الیکشن مہم چلانے سے روکا گیا لیکن ایم کیوایم نے سب برداشت کیا ،مصطفی کمال نے کہا کہ متحدہ کے مینڈیٹ پر شب خون مارنے کی پہلے سے تیاری کی گئی تھی۔ مصطفی کمال نے کہا کہ این اے 250 میں ساڑھے تین بجے تک پولنگ شروع نہیں ہوسکی، بیلٹ بکس الیکشن کمیشن سے نکلے ہی نہیں اور ظاہر یہ کیا گیا کہ یہ سب کچھ ایم کیو ایم کروارہی ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حلقہ این اے 250 ، پی ایس 112 اور 113 میں دوبارہ ووٹنگ کرآئی جائیتب ہی نتائج تسلیم کریں گے۔مصطفی کمال نے کہا کہ این اے 248 لیاری کے حلقے سے متعلق کوئی خبر نہیں دی گئی، ، لیاری میں میڈیا اور کیمرے والے نہیں گئے جاتے تو ان کے سروں سے فٹ بال کھیلی جاتی اوراس کی ویڈیو بھیج دی جاتی۔مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے امیدوار عارف علوی سے سوال کریں انہوں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ جاکر الیکشن کمیشن پر کیوں دھاوابولاایم کیوایم کے رہنمانے کہا کہ الیکشن کمیشن کے متعصبانہ فیصلے کے خلاف عوام احتجاج کا حق رکھتے ہیں۔