پاکستان
09 مارچ ، 2012

اسلم بیگ کے بیان حلفی کا طنزیہ پیرا گراف

اسلم بیگ کے بیان حلفی کا طنزیہ پیرا گراف

اسلام آباد… مہران بنک اسکینڈل کے اہم کردار سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ اسلم بیگ نے اصغر خان کیس میں یونس حبیب کے کئی الزامات کی تردید کی جبکہ بیان حلفی کے حذف شدہ پیرا گراف میں عدلیہ سے متعلق طنزیہ تنقید بھی کی ۔ جنرل ریٹائرڈ اسلم بیگ نے سپریم کورٹ کو جوابی بیان حلفی میں کہاہے کہ وہ یونس حبیب کی جانب سے لگائے الزامات سے انکار کرتے ہیں ، یونس حبیب کا 8 مارچ کا بیان عدالتی کاروائی کو اسکینڈلائز کرنا ہے، یونس حبیب نے انہیں اور سابق صدر غلام اسحاق خان کو بدنام کرنے کی کوشش کی ہے،اسلم بیگ نے لکھا کہ انیس مئی1999چیف جسٹس سعید الزمان صدیقی نے اس مقدمے کا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا، آٹھ اکتوبر 1999کو اس مقدمہ کو دوبارہ اوپن کردیا گیا، یہ ان پر بے نظیر بھٹو کی حکومت گرانے کے غلط الزامات کا تسلسل ہے، اسلم بیگ نے اس بیان کے جس پیراگراف نمبر چودہ کو عدالتی حکم پر حذف کرایا اس میں ، عدلیہ سے متعلق تنقیدی اور طنزیہ باتیں تحریری تھیں ، انہوں نے لکھا تھاکہ وہ اس عدالت کا بہتر شکر گزار ہیں کہ عدالت کے سامنے پیش ہونے کی ہیٹ ٹرک مکمل کرائی گئی، اس عدالت سے پہلے دو عدالتوں ، ایک افضل ظلہ پھر سجاد علی شاہ کے سامنے وہ پہلے پیش ہوچکے ہیں، اب انکی تیسری پیشی چیف جسٹس افتخار چودھری کی مدبرانہ قیادت کی وجہ سے ہوئی، اسلم بیگ نے لکھا تھا کہ یہ اعزاز صرف انہیں ہی حاصل ہے ، انشاء اللہ کسی اور آرمی چیف کے لئے ممکن نہیں ہوگا کہ انکا رکارڈ توڑ سکے، پیرا گراف کے آخر میں لکھا تھاکہ جانے کسی جرم کی سزا پائی ہے یاد نہیں۔

مزید خبریں :