09 مارچ ، 2012
اسلام آباد… دو دن بعد سینیٹ سے ریٹائر ہوجانے والے ارکان اور برقرار رہنے والے سینیٹرز نے آج آخری بار ، اکھٹے ہوکر ایوان میں شرکت کی ، اس موقع پر رخصت ہونے والے سینیٹرز کچھ سخت اور کچھ برجستہ اظہار خیال کرتے رہے ۔ سینیٹ کا اجلاس چیئرمین فاروق ایچ نائیک کی زیر صدارت ہوا ، عبدالرحیم مندوخیل نے کہاکہ پختونوں کے مسائل حل نہیں ہوسکے ہیں ، آج ملک کے اپنے وجود کا سوال درپیش ہوگیا ہے، گولی چلانے والے کا مسئلہ حل ہوجاتا ہے لیکن جمہوری جدوجہد کرنے والے کا مسئلہ سمجھا نہیں جاتا، انہوں نے کہاکہ کیا کوئی سندھ کا گورنر تبدیل کرسکتا ہے، ایسا ہوا تو کراچی میں لاشیں گریں گی، انہوں نے کہاکہ عربوں نے پاکستان کو یرغمال بنا رکھا ہے، اے این پی کے حاجی عدیل نے کہاکہ محترمہ فاطمہ جناح نے اپنے بھائی ، قائد اعظم کو سسکتے اور تڑپتے دیکھا اور لیاقت علی خان اور انکی حکومت کا رویہ بھی دیکھا ، حاجی عدیل نے فارو ق نائیک کو مخاطب ہوکر کہاکہ میں آپ کو تنگ کرتا رہا ہوں، اب آپ اور میں ملکر کسی اور کو تنگ کریں گے،اس پر چیئرمین سینیٹ نے کہاکہ میں کسی کو تنگ نہیں کروں گا کیونکہ میری ایسی تربیت نہیں ہوئی، بعد میں سینیٹ کا اجلاس غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا گیا۔