09 مارچ ، 2012
پشاور … مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کا شکار بننے والی عظمیٰ ایوب کے مقدمے میں نامزد ملزمان کی ڈی این اے رپورٹ پشاور ہائی کورٹ میں جمع کرادی گئی۔ سرکاری ذرائع کے مطابق مقدمہ میں نامزد 6 ملزمان کے خون کے نمونے ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے سی ایم ایچ راولپنڈی بھیجے گئے تھے، جس کی سربمہر رپورٹ پشاور ہائی کورٹ میں جمع کرادی گئی ہے۔ ڈی این اے کے لئے مقدمے میں نامزد 2 پولیس افسران کے بھی سیمپل لئے گئے تھے۔ ملزمان کا ڈی این اے ٹیسٹ پشاور ہائی کورٹ کے حکم پر کیا گیا ہے۔ کرک کی عظمیٰ ایوب نے الزام عائد کیا ہے کہ انہیں پولیس کی مدد سے اغوا ء اور بعد میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ عظمیٰ نے ایک بچی کو جنم بھی دیاہے، واقعہ کا پشاور ہائی کورٹ نے از خود نوٹس لیا ہوا ہے۔