10 مارچ ، 2012
کراچی … کراچی کی مقامی عدالت نے پولیس اہلکاروں پر تشدد کے مقدمے میں وزیراعلیٰ بلوچستان کے بیٹے یادگار رئیسانی اور رئیس رئیسانی کی 50، 50 ہزار روپے کی عبوری ضمانت قبل ازگرفتاری منظورکرلی اور مقدمے کی مشترکا تحقیقات کاحکم دیا ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان کے بیٹے یادگار رئیسانی اور رئیس رئیسانی ضمانت قبل از گرفتاری کیلئے سیشن جج ساوٴتھ کی عدالت پہنچے، ملزمان کے وکلاء نے عدالت میں موٴقف اختیار کیا کہ ان کے موٴکل پولیس اہلکاروں پر تشدد میں ملوث نہیں ہیں۔ پولیس اہلکاروں کے ساتھ ان کے عزیز فہد مینگل کی تکرار ہوئی تھی لیکن جب فہد مینگل نے انہیں مدد کیلئے فون کیا تو پولیس نے ان کی سیاسی حیثیت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انہی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ عدالت نے یادگار رئیسانی اور رئیس رئیسانی کی 50، 50 ہزار روپے کی عبوری ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرتے ہوئے مقدمے کی تفتیش کا ریکارڈ 22 مارچ کو طلب کرلیا۔ عدالت نے مقدمے کی جوائنٹ انویسٹی گیشن کا حکم بھی جاری کیاہے۔